جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا ’ 2019 سے اقامہ ایکسپائرہے۔ کیا کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے؟‘۔
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ تجدید کرانے کے بعد کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے جس کی کارروائی ابشراکاونٹ کی تواصل سروس سے کی جائے گی‘۔
واضح رہے اقامہ کی سالانہ بنیاد پرتجدید کرائی جاتی ہے۔ اقامہ پہلی بارایکسپائرہونے پر500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
اقامہ ایکسپائری پرجرمانہ 500 ریال ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کی فیس جمع کرانا ہوگی بعدازاں کفالت کی تبدیلی کی کارروائی کی جائے۔
کفالت کی تبدیلی کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ تجدید کرایاجائے اس سے قبل جوازات کا ابشرسسٹم کفالت کی تبدیلی کی کارروائی کوقبول نہیں کرے گا۔
خود کارسسٹم کے تحت جو پروگرام فیڈ کیا گیا ہے وہ ایکسپائراقامہ کی صورت میں ایکیٹونہیں ہوتا۔ جب تک سسٹم میں اقامہ کی تجدید نہ کرائی جائے اقامہ ہولڈرکی فائل اوپن نہیں ہوگی۔ فائل اوپن نہ ہونے کی صورت میں کفالت کی تبدیلی کا عمل بھی ممکن نہیں ہوتا۔
خیال رہے دوسری بار اقامہ ایکسپائرہونے پرجرمانہ 1000 ریال عائد کیاجاتا ہے۔
خروج وعودہ پرگئے ہوئے ایک شخص نے دریافت کیا ’میرا خروج وعودہ اوراقامہ کارآمد ہے مگر پاسپورٹ ایکسپائرہونے میں چار ماہ باقی ہیں۔ اس صورت میں مملکت آسکتا ہوں؟‘۔
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ مملکت آمد کے حوالے سے قوانین کے مطابق لازمی ہے سعودی عرب آنے والے کا کارآمد ویزا اور سفری دستاویز ہوں‘۔
واضح رہے پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویزہوتی ہے سفرکے وقت پاسپورٹ کا کارآمد ہونا ضروری ہے۔
جوازات کا کہنا تھا کہ ’ قانون کے مطابق مملکت آمد کے وقت کارآمد خروج وعودہ یا انٹری ویزا اور کارآمد پاسپورٹ ہونا ضروری ہے‘۔
مملکت آمد کے بعد اپنے ملک کے سفارتخانے سے پاسپورٹ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے۔ پاسپورٹ کی تجدید کرانے کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں کرانا ضروری ہے جسے عربی میں نقل معلومات کہا جاتاہے۔
نئے پاسپورٹ کی انٹری غیرملکی کارکن کے اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے باسانی کراسکتے ہیں اس کےلیے جوازات کے دفتربھی جانے کی ضرورت نہیں رہتی۔
ابشریا مقیم اکاونٹ پر’تواصل ‘ سروس موجود ہے جس کے ذریعے پاسپورٹ کی نقل معلومات کرائی جاسکتی ہیں تاہم اس کےلیے چند امورکا خیال رکھنا ضروری ہے ۔
تواصل سروس کے ذریعے تجدید ہونے والے پاسپورٹ کی انٹری کراتے وقت پرانے اورنئے پاسپورٹ کی اسکین شدہ کاپی اقامہ کی کاپی کے ساتھ ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کیاجائے، ہردستاویز کی جدا جدا فائل نہ بنائی جائے۔ الگ فائل بنانے کی صورت میں خود کاسسٹم فائل کو مسترد کردیتا ہے جس سے نقل معلومات کی کارروائی مکمل نہیں ہوپاتی۔