دبئی پولیس نے قیدی کو بیٹے سے ملوا کر حیران کر دیا
باپ، بیٹے گرمجوشی سے ملے اور خوشی کے مارے زاروقطار رونے لگے (فوٹو الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں دبئی پولیس نے ایک قیدی کو اس کے بیٹے سے اچانک ملوا کر حیران کر دیا۔
الامارات الیوم کے مطابق دبئی میں جیل خانہ جات کا ادارہ ’قیدی کی خوشی‘ انیشیٹو پر عمل کر رہی ہے۔ اس کے تحت مختلف حوالوں سے قیدیوں کی خواہش دریافت کر کے انہیں خوشی فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
یہ انیشیٹو دبئی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ خلیفہ المری کی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے۔
دبئی میں جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر مروان جلفار نے بتایا کہ ادارے کو اطلاع ملی تھی کہ قیدی کا ایک ہی بیٹا ہے اور وہ کسی اور ملک میں سکونت پذیر ہے۔
جیل انتظامیہ نے قیدی کو بتائے بغیر اس کے بیٹے تک رسائی حاصل کی اور اسے ملانے کے انتظامات کیے۔
مروان جلفار نے بتایا کہ ’قیدی کو آخری لمحے تک نہیں بتایا گیا تھا کہ اس کی ملاقات اس کے بیٹے سے ہونے جا رہی ہے۔ آخری لمحات میں صرف اتنا کہا گیا کہ تم سے ملنے کوئی آیا ہے۔ یہ سن کر قیدی نے حیرت کا اظہار کیا کیونکہ دبئی میں ہی نہیں بلکہ امارات کی کسی بھی ریاست میں کوئی اس کا رشتہ دار تھا اور نہ کوئی دوست۔‘
مروان جلفار نے کہا کہ ’جب وہ باہر آیا اور بیٹے کو ملاقات کے لیے سامنے کھڑا پایا تو اسے یقین نہیں آرہا تھا۔‘
’ملاقات کے موقع پر قیدی انتہائی جذباتی ہوگیا۔ باپ، بیٹے گرمجوشی سے ملے اور خوشی کے مارے زار و قطار رونے لگے۔‘
’قیدی کو شروع میں ایسا کوئی کام نہیں آتا تھا کہ وہ دوران قید اپنا وقت گزار سکے۔ جیل انتظامیہ نے اسے پینٹنگ سمیت کئی چیزیں سکھائیں لیکن وہ جب بھی کوئی پینٹنگ بناتا تو لڑکے کی تصویر بناتا تھا۔ اسی لیے جیل حکام نے بیٹے سے اس کی ملاقات کا انتظام کیا۔‘
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں