Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب دوستوں تک نے معذرت کی دبئی پولیس مدد کے لیے پہنچ گئی

عرب شہری کا کہنا ہے دبئی پولیس کے انسانیت نواز واقعات کے حوالے سے صرف سنا تھا (فائل فوٹو وام)
متحدہ عرب امارات میں مقیم عرب شہری جعفر محمد احمد نے مشکل وقت میں دبئی پولیس کے تعاون اور مدد کو زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ قرار دیا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق جعفر محمد احمد نے بتایا کہ’ نئے سال کا جشن اپنے گھر والوں کے ساتھ شارجہ میں منانے کا پروگرام تھا۔ رات کے آخری پہر ڈیوٹی مکمل کرکے گھر آرہا تھا۔ گاڑی کی سکرین پر پٹرول ختم ہونے کی علامت ظاہر ہورہی تھی لیکن نہ جانے کیسے اسے نظر انداز کر گیا جب آل مکتوم پل کے پاس پہنچا تو گاڑی پٹرول ختم ہوجانے کے باعث بند ہوگئی‘۔ 
عرب شہری کا کہنا تھا کہ ’آدھی رات کا وقت تھا ایسے میں مدد کا تصور محال تھا۔ یقین تھا کہ دبئی پولیس اس وقت نئے سال کا جشن منانے کے لیے آنے والے دس لاکھ سے زیادہ افراد کے حفاظتی انتظامات پر مامور ہوگی پھر بھی میں نے ایمرجنسی نمبر 999 پر رابطہ کیا فورا ہی جواب دیا گیا کہ ’کیا مدد درکار ہے‘۔
’ابھی چند منٹ بھی نہ گزرے تھے کہ پولیس کی گاڑی میرے پاس پٹرول لے کر پہنچی۔ پولیس اہلکار نے خود میری گاڑی میں پٹرول بھرا اور جب انتہائی تہذیب کے ساتھ ان سے پٹرول کی قیمت ادا کرنے کی درخواست کی تو مسکرا کر جواب دیا گیا کہ ’دبئی پولیس معاشرے کی خدمت کے لیے ہے‘۔ 
جعفر محمد احمد کا کہنا ہے کہ ’مختلف ممالک کے شہریوں کے ساتھ دبئی پولیس کے انسانیت نواز واقعات کے حوالے سے سنا تھا لیکن نئے سال کی تقریبات کے موقع پر جس طرح میری مدد کی گئی اسے کبھی نہیں بھول سکتا‘۔  
عرب شہری کا کہنا تھا کہ ’گاڑی میں پٹرول ختم ہونے پر اپنے دوستوں سے بھی مدد کی درخواست کی تھی مگر سب نے نئے سال کے جشن کے باعث معذرت کرلی۔ آدھی رات کے وقت اور جشن میں مصروفیت کے باعث کوئی بھی مدد کے لیے نہیں آسکتا تھا‘۔ 

شیئر: