Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں بحری جہازوں کی آمد و رفت میں 8 فیصد کا اضافہ

سعودی پورٹس میں سٹیشنوں کی مجموعی تعداد 31 ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں مملکت کی بندرگاہوں پر جہازوں کی آمد و رفت 8.06 فیصد سے بڑھ کر 14 ہزار 266 جہازوں پر پہنچ گئی ہے۔
جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق بحری جہازوں کی آمد و رفت میں جدہ اسلامی پورٹ کا تین ہزار 907 جہازوں کے ساتھ سب سے بڑا حصہ تھا۔ اس کے بعد ینبع میں کنگ فہد انڈسٹریل پورٹ دو ہزار 228  مال بردار جہازوں کے ساتھ دوسرا اور دمام میں کنگ عبدالعزیز پورٹ دو ہزار 167 مال بردار جہازوں کے تیسرا نمبر ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 2022 میں سعودی عرب کی پورٹس پر اتارے جانے والے سامان کا مجموعی حجم 359 ملین ٹن سے زیادہ تھا جو کہ لیکویڈ بلک کو سب سے زیادہ قسم کے سامان کے طور پر 49.36 فیصد تک ظاہر کرتا ہے اس کے بعد 31.94 فیصد کے ساتھ کنٹینرز ہیں۔
ینبع میں کنگ فہد انڈسٹریل پورٹ کی سعودی بندرگاہوں میں سب سے زیادہ حجم کی گنجائش 210 ملین ٹن تھی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی پورٹس میں سٹیشنوں کی مجموعی تعداد 31 ہے۔
اس کے علاوہ کنگ فہد انڈسٹریل پورٹ نے 2022 میں 99.04 ملین ٹن کی برآمدات کے لحاظ سے سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی۔
جدہ اسلامک پورٹ نے گزشتہ سال سب سے زیادہ درآمدات ریکارڈ کیں جو 33.19 ملین ٹن تک پہنچ گئیں۔
سعودی عرب میں پورٹس کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی مجموعی  تعداد 56.09 فیصد بڑھ کر 10 لاکھ سے زیادہ ہو گئی جو 2021 میں چھ لاکھ 52 ہزار تھی۔
جازان پورٹ پر 2022 میں سب سے زیادہ آنے اور جانے والے مسافروں کی تعداد پانچ لاکھ 16 ہزار 793 تک پہنچ گئی۔

جدہ اسلامک پورٹ نے گزشتہ سال سب سے زیادہ درآمدات ریکارڈ کیں (فوٹو: اخبار 24)

یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے جب مملکت کی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے لاجسٹک سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے لینڈ فریٹ بروکرز کے لیے دفاتر کو مقامی بنانے اور تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی جو سعودی عرب میں زمینی، ریلوے اور سمندری نقل و حمل کی نگرانی کرتی ہے نے پیر کو مال برداری کی سرگرمیوں کو مقامی بنانے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔
اس انیشیٹو کا مقصد مملکت کی معیشت کو متنوع بنانے کے ویژن 2030 کے مطابق قومی صلاحیتوں کو بڑھانا اور نقل و حمل سے متعلق خدمات اور سرگرمیوں کی ایک حد میں مواقع فراہم کرنا ہے۔
اسے سعودی لاجسٹک اکیڈمی کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں متعدد دیگر متعلقہ حکام کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا۔
25 جولائی کو لندن میں مقیم میری ٹائم جرنل لائیڈز لسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کنٹینر ہینڈلنگ کی بین الاقوامی درجہ بندی میں آٹھ درجے ترقی کر کے 16ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

شیئر: