العربیہ نیٹ کے مطابق عراقی کمشنری کرکوک میں زنجیروں میں بندھی لڑکی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس لڑکی کو اس کے والد کی قید سے آزاد کرا رہی ہے۔
کرکوک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر اور لڑکی کو آزاد کرائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک لڑکی گھر میں قید ہے اور تقریبا ایک ماہ سے لڑکی پر تشدد کیا جا رہا ہے۔
گھریلو تشدد کی اطلاع پر پولیس عراقی شہری کے گھر پہنچی۔ اس نے لڑکی کے ہاتھوں اور پیروں میں پڑی زنجیریں کاٹ کر اسے آزاد کرایا۔
پولیس نے لڑکی کے والد کو حراست میں لیا اور قانونی کارروائی کے بعد کیس عدالت کو بھیج دیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کےمطابق’ ملک بھر میں گھریلو تشدد کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر تشدد کیا جارہا ہے۔ ایک سال کے دوران 15 ہزار سے زیادہ تشدد کے واقعات ہوئے ہیں‘۔
یاد رہے کہ عراقی کابینہ میں اس حوالے سے ایک قانون کا مسودہ 2020 پیش ہوا تھا لیکن پارلیمنٹ نے ابھی تک اس کی منظوری نہیں دی۔