اترپردیش: کم سن لڑکوں کو پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا
انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جہاں دو لڑکوں کو کچھ افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا اور ان کے جسم کے نازک اعضا پر مرچیں لگائی گئیں۔
انڈین ریاست اترپردیش کے ضلع سدھارتھ نگر میں دو لڑکوں کو چوری کے الزام میں کچھ افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ لڑکوں کی تذلیل کرتے ہوئے زبردستی ٹیکے لگائے گئے۔ تذلیل کا شکار ہونے والے لڑکوں کی عمر 10 سے 15 برس کے درمیان ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکوں کے پرائیوٹ اعضا پر زبردستی سبز مرچیں لگائی گئیں اور انہیں پھر پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا۔
ملزمان کو لڑکوں کو گالیاں اور دھمکیاں دیتے بھی سنا جا سکتا ہے۔
ملزمان نے لڑکوں کو چوری کے الزام میں پکڑ کر باندھ دیا تھا جس کے بعد ان کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث چھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکوں کے ساتھ قابل اعتراض حرکات کا فوری ایکشن لیا گیا اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے تمام افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جن میں سے چھ افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔