Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران : پارلیمانی انتخابات میں امیدواروں کے لیے رجسٹریشن کا آغاز

ایران میں الیکشن 2020 میں صرف 42 فیصد اہل ووٹرز نے حصہ لیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
ایران نے آئندہ سال مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے امیدواروں کی رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے باقاعدہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور علما کا ادارہ امیدواروں کی جانچ کرتا ہے۔

ایران میں 1979 سے باقاعدہ پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

تمام اہم پالیسیوں کے حوالے سے کسی بھی امیدوار کے لیے حتمی رائے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے پاس موجود ہے۔
واضح رہے کہ 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی ڈریس کوڈ کے خلاف زیرحراست موت کے بعد ایران کو ملک گیر احتجاجی مضاہروں کا سامنا رہا ہے۔
ایران میں یہ مظاہرے حکمران علماء کی معزولی کے مطالبات میں بڑھتے چلے گئے جو گذشتہ چار دہائیوں کی حکمرانی کے لیے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ہے۔
بعدازاں حکام کی جانب سے شدید کریک ڈاؤن سے مظاہروں کا سلسلہ ختم ہوا تاہم اس کے نتیجے 500 سے زائد مظاہرین ہلاک اور تقریباً 20 ہزار کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

ایران میں گذشتہ مہینوں ہونے والے مظاہرے بڑے چیلنجز رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

ایران میں 290 نشستوں والی پارلیمنٹ کے امیدواروں کے پاس آن لائن پری رجسٹریشن کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا جاتا ہے۔
مہینوں طویل جانچ میں یہ پہلا قدم سمجھا جاتا ہے بعدازاں ایران کی 12 رکنی علما کونسل منظوری دے گی، کونسل میں نصف رکن براہ راست سپریم لیڈر کے ذریعے مقرر کیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران میں 2020 میں ہونے والے انتخابات سے قبل سات ہزار سے زائد امیدوار   نااہل قرار دئیے گئے تھے جو انتخاب لڑنے کی کوشش کرنے والوں کی تقریباً نصف تعداد تھی۔
ایران میں الیکشن 2020 میں صرف 42 فیصد اہل ووٹرز نے حصہ لیا اور یہ ٹرن آؤٹ 1979 کے بعد سب سے کم  رہا۔

شیئر: