یہ عام دنوں کی طرح کا ایک دن تھا۔ کینیڈا کے شہر سیسکاٹون کی ڈوئفن بیکر جھیل پر بہت سے افراد جمع تھے۔ کچھ پکنک منا رہے تھے اور کچھ جھیل میں کشتی رانی کر رہے تھے کہ اچانک جھیل میں ایک کشتی ڈولنے لگی جس میں تین خواتین سوار تھیں۔
چھ اگست کا یہ دن رضا عزیز کے لیے غیرمعمولی ہونے والا تھا جو کچھ عرصہ قبل ہی اپنے خاندان کے ساتھ کینیڈا آئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
تمغہ پانے والا پولیس افسر ’شدت پسندوں‘ کے ساتھ گرفتارNode ID: 452686
-
بلوچستان: جان پر کھیل کر اڑھائی سالہ بچی کو بچانے والا نوجوانNode ID: 711531
انہوں نے جب یہ دیکھا کہ یہ خواتین کسی بھی وقت پانی کی لہروں کی نذر ہو سکتی ہیں تو انہوں نے بےخوف ہو کر جھیل میں چھلانگ لگا دی۔
وہ ان تینوں خواتین کو ڈوبنے سے بچانے میں کامیاب رہے مگر پانی کی لہروں نے ان پہ رحم نہ کھایا اور انہوں نے اپنی جان پر کھیل کر ایک ایسی مثال قائم کی کہ کینیڈا بھر میں رضا عزیز کی جرأت و بہادری کے گُن گائے جا رہے ہیں۔
رضا عزیز کی اس بہادری کے چرچے سوشل میڈیا پر بھی ہوئے تاہم، کینیڈین عوام کی حیرت میں اس وقت اضافہ ہوا جب انہیں پتہ چلا کہ اپنی جان پر کھیل کر تین کینیڈین خواتین کی جان بچانے والے اس نوجوان کا آبائی ملک پاکستان ہے۔
رضا عزیز کا تعلق پشاور سے تھا اور وہ دو ماہ قبل ہی اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ کینیڈا منتقل ہوئے تھے۔
ان کے چھوٹے بھائی احمد عزیز نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’وہ اپنے بہتر مستقبل کے لیے بیرونِ ملک منتقل ہوئے تھے مگر کیا خبر تھی کہ موت کا فرشتہ ان کے سر پہ منڈلا رہا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’میرے بھائی نے اپنی جان پر کھیل کر تین کینیڈین خواتین کی جان بچائی مگر خود جھاڑیوں میں پھنس گئے اور پوری کوشش کے باوجود بھی پانی سے نہ نکل سکے۔ اُن کی لاش دو روز بعد جھیل سے نکالی گئی۔‘
’رضا عزیز کوئی ماہر تیراک نہ تھے مگر جب انہوں نے خواتین کو پانی میں ڈوبتے اور مدد کے لیے پکارتے دیکھا تو ان سے رہا نہ گیا اور انہوں نے آئو دیکھا نہ تاؤ اور پانی میں چھلانگ لگا دی۔‘
رضا عزیز کے بھائی احمد عزیز نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کے بھائی کو کینیڈا میں مستقل رہائش کی اجازت ملی تھی اور کچھ ماہ کے بعد انہیں شہریت بھی مل جاتی۔‘
’میرے خاندان کا کینیڈین حکومت سے اب یہ مطالبہ ہے کہ رضا کو ریاستی ایوارڈ سے نوازا جائے جیسا کہ کینیڈا کی حکومت اپنے قومی ہیروز کو دیا کرتی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’رضا عزیز نے اپنی جان پر کھیل پاکستان کا نام روشن کیا ہے لہٰذا ان کو پاکستان میں بھی سول ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے۔‘
رضا کے بھائی نے بتایا کہ رضا عزیز کی آج جمعے کو نماز جنازہ پڑھانے کے بعد کینیڈا کے شہر سسیکاٹون میں ہی تدفین کی جائے گی۔
