سعودی یونیورسٹی کا چینی فرم کے ساتھ سولر انرجی میں جدت کے لیے معاہدہ
پائیدار توانائی کے سلوشنز کو اپنانے کے لیے کام کیا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے حکام نے شمسی توانائی کی ٹیکنالوجی میں جدت کو فروغ دینے کے لیے ایک معروف فوٹو وولٹک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور چینی فرم لونگی کے درمیان معاہدہ شنگھائی نیو انٹرنیشنل ایکسپو کانفرنس کے دوران ہوا جو شمسی توانائی کے شعبے کے لیے ایک عالمی ایونٹ ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مفاہمت کے تحت فریقین وژن 2030 اور سعودی گرین انیشیٹو کے اہداف کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پائیدار توانائی کے سلوشنز کو اپنانے کے لیے کام کریں گے۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ایک مقصد علاقائی اور عالمی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شمسی ٹیکنالوجی کو تیار کرنا ہے اور اس شراکت داری سے تھوال میں قائم یونیورسٹی کو اپنی تازہ ترین تحقیق کو لونگی کے ساتھ جوڑنے اور لیبارٹری کے کام کو صنعتی سطح تک بڑھانے کا موقع ملے گا۔
مشترکہ منصوبوں میں فوٹو وولٹک ماڈیول کے نئے تصورات کی جانچ کرنا، شمسی خلیوں کے لیے نئے مواد اور ڈیزائن بنانا، جدید مینوفیکچرنگ کے عمل کو تیار اور کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہیں۔
معاہدے میں ورکشاپس، تبادلے،محققین، انجینئرز اور طلبا کے درمیان آئیڈیا شیئرنگ سیشن شامل ہیں جو جزوی طور پر مملکت کے فوٹو وولٹک توانائی کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کے درمیان مہارت کے سیٹ کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
لونگی شمسی ٹیکنالوجی کا عالمی سپلائر ہے جو اعلیٰ کارکردگی والے مونوکریسٹل لائن سلکان سولر سیلز اور ماڈیولز کی تحقیق، ترقی اور مینوفیکچرنگ میں مہارت رکھتا ہے۔