پاکستان کے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ طور پر توہین مذہب کے ایک معاملے میں پولیس کے مطابق حالات کشیدہ ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری نے شہر کے کشیدہ علاقوں میں گشت کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر جڑانوالہ کو تبدیل کر دیا ہے۔ جبکہ نئے اسسٹنٹ کمشنر نے پنجاب حکومت کو رینجرز کی تعیناتی کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
دوسری طرف پولیس نے دو مسیحی بھائیوں کے خلاف توہین مذہب کی ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔
مزید پڑھیں
-
بلوچستان: تُربت میں ’توہینِ مذہب‘ کے الزام میں استاد قتلNode ID: 785296
مقامی افراد کے مطابق جڑانوالہ میں منگل کی رات سے ہی حالات کشیدہ ہیں۔ کئی مسیحی خاندان رات گئے ہی علاقہ چھوڑ کر نکل گئے۔ جبکہ بدھ کی صبح لوگوں نے مسیحی بستی میں ایک چرچ کو آگ لگا دی جبکہ ایک میں توڑ پھوڑ کی ہے۔
اس کے لیے ضلعی حکومت کے دفاتر میں بھی توڑ پھوڑ کی اطلاعات ہیں۔ پولیس مقامی مذہبی اقابرین کے ہمراہ ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم ابھی تک یہ کوششیں بے سود ہیں۔
علاقے سے موصول ہونے والی ویڈیو فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی گھروں سے سامان گلی میں رکھ کر اسے بھی جلایا جا رہا ہے۔
ترجمان فیصل آباد پولیس کے مطابق پولیس کی کوشش ہے کہ علاقے میں امن و عامہ کی صورت حالت درست رہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشتعل افراد نے چند مسیحی گھروں اور عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
I am gutted by the visuals coming out of Jaranwala,#Faisalabad. Stern action would be taken against those who violate law and target minorities. All law enforcement has been asked to apprehend culprits & bring them to justice. Rest assured that the government of Pakistan stands… https://t.co/GHWUGA1fXS
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 16, 2023