Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات روکنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں: سعودی وزیر خارجہ

مسلم وزرائے خارجہ کا غیر معمولی ورچوئل اجلاس پیر کو جدہ میں ہوا ہے(فوٹو: الاخباریہ)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے او آئی سی کے ممالک پر زور دیا کہ ہے کہ’ قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کے واقعات روکنے کے لیے مل کرعملی اور موثر اقدامات کیے جائیں۔‘
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کی پھر شدید مذمت کی اور کہا کہ ’ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات اشتعال انگیز ہیں۔ انہیں کسی بھی عنوان سے قبول نہیں کیا جاسکتا۔‘
سویڈان اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کے واقعات پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی ورچوئل اجلاس پیر کو جدہ میں ہوا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ہنگامی اجلاس اوآئی سی کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے سعودی عرب اورعراق کی درخواست پر منعقد کیا گیا۔ 
اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اس قسم کے واقعات ان بین الاقوامی معاہدوں اور قراردادوں کے سراسر منافی ہیں جن میں اقوام عالم کے درمیان امن و آشتی اور تعاون و یکجہتی پر زور دیا گیا ہے‘۔
’یہ کارروائیاں ان بین الاقوامی کوششوں کے بھی منافی ہیں جو انتہا پسندی ترک کرنے، اعتدال پسندی اور میانہ روی کی قدروں کو عام کرنے کے لیے کی جارہی ہیں۔ یہ سرگرمیاں اقوام و ممالک کے درمیان تعلقات کے حوالے سے احترام باہمی کے اصولوں کو سبوتاژ کررہی ہیں‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مختلف اسلامی تنظیموں کے ساتھ تعاون اور یکجہتی سے او آئی سی کو اس حوالے سے بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’او آئی سی کی ذمہ داری ہے کہ تشدد اور نفرت کے پرچار، انتہا پسندی اور تعصب کے انسداد کےلیے مہم چلائے اور اسلام کی روشن تصویر سامنے لائے‘۔

 قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کو کسی بھی عنوان سے قبول نہیں کیا جاسکتا (فوٹو: ٹوئٹر او آئی سی)

’او آئی سی کو امن و روا داری کی قدروں کے دفاع کے لیے آگے آنا ہوگا‘۔ 
فیصل بن فرحان نے نے مزید کہا کہ’ او آئی سی کے رکن ممالک  کی کوششوں سے اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کونسل نے مذہبی منافرت کے انسداد کے حوالے سے موثر قرارداد منظور کی ہے‘۔
انہوں نے او آئی سی کے رکن مملکوں پر زور دیا کہ’ وہ مبینہ پرتشدد واقعات کو روکنے کےلیے مشترکہ اور موثر اقدامات کریں‘۔ 
انہوں نے یہ بھی کہا کہ’ اسلامی تعاون تنظیم کا منشور اس بات پر زور دیتا ہے کہ مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے کی حوصلہ افزائی، اسلام کی تصویر مسخ کرنے کی کوششوں سے نمٹنے، اس کے دفاع اور اسلام کی حقیقی تصویر کے تحفظ کے لیے کام کیا جائے گا‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’اعتدال پسندی اور روا داری کی قدروں کو عام کرنے، انتہا پسندی تشدد اورنفرت پیدا کرنے والی ہر قسم کی سرگرمی کو مسترد کرنے کی ضرورت ہے‘۔ 

 او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سویڈن اور ڈنمارک کی جانب سے اب تک اقدامات نہ کیے جانے پر مایوسی ہوئی( فوٹو: ٹوئٹر او آئی سی)

 او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے سویڈن اور ڈنمارک کے حکام سے  پھر کہا کہ ’وہ قرآن پاک کو نذر آتش کرنے اور بے حرمتی کے واقعات کو روکنے کے لیے سرکاری اقدامات کریں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اب تک اس حوالے سے دونوں ملکوں کی جانب سے اقدام نہ کیے جانے پرمایوسی ہوئی ہے‘۔ 
ورچوئل اجلاس میں سعودی  نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید الخریجی، او آئی سی میں سعودی سفیر ڈاکٹر سعید السحیبانی اور مشیر سیکریٹری ڈاکٹر عبداللہ الطایر بھی موجود تھے۔ 
دوسری جانب پاکستان کے وزارت خارجہ کے مطابق  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے  اسلامی تعاون تنظیم  کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 18ویں غیر معمولی اجلاس میں ورچوئل شرکت کی۔
جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات  پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے مذہبی منافرت اور اشتعال انگیزی کی ان کاروائیوں کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے اس قسم کے گھناؤنے واقعات کی روک تھام کے لیے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کی جانب سے مربوط حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا ۔

شیئر: