سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی اور انسانی حقوق کی کارکن ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر بیان میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کیپیٹل پولیس نے علی وزیر (جنوبی وزیرستان سے منتخب سابق رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما) اور ایمان مزاری کو گرفتار کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دونوں ملزمان اسلام آباد پولیس کو تفتیش کے لیے مطلوب تھے۔ تمام کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
ڈاکٹر شیریں مزاری کا تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلانNode ID: 766886
بیان کے مطابق ’اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ کی جاری کردہ خبر کو ہی درست تسلیم کیا جائے۔ کوئی پولیس سٹیشن سے بیان دینے کا مجاز نہیں ہے۔‘
ایمان مزاری، علی وزیر اور دیگر پی ٹی ایم رہنماؤں کے خلاف تھانہ ترنول میں درج ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی ایم ریلی کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے روڈ کو دونوں طرف کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بلاک کیا، پولیس پر حملہ آور ہوئے اور سرکاری گاڑیوں کے شیشے توڑے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن شیریں مزاری نے اتوار کی صبح تقریباً چار بجے ٹویٹ کیا تھا کہ خواتین پولیس اہلکار اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد تھوڑی دیر پہلے ان کی بیٹی کو لے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی اہلکار ان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور اپنے ساتھ سکیورٹی کیمرے، لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی لے گئے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ ’ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ کس کے لیے آئے ہیں اور وہ ایمان کو گھسیٹ کر لے گئے۔ وہ پورے گھر میں گھومے۔ میری بیٹی اپنے رات کے کپڑوں میں ملبوس تھی، اس نے کہا بھی کہ مجھے کپڑے بدلنے دیں لیکن اسے گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔‘
Just now police women, plainclothes people and r ager types took my daughter away after braking down our front door. Taking away our security cameras and her laptop and cell. We asked who they had xome for and they just dragged Imaan out. They marched all over the house. My…
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 19, 2023
شیریں مزاری نے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ وارنٹ یا قانونی کارروائی کے بغیر پولیس ایمان مزاری کو ساتھ لے گئی۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے علی وزیر اور ایمان مزاری کوگرفتار کرلیا ہے۔
دونوں ملزمان اسلام آباد پولیس کو تفتیش کے لیے مطلوب تھے۔ تمام کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ کی جاری کردہ خبر کو ہی درست تسلیم کیا جائے۔ کوئی پولیس…
— Islamabad Police (@ICT_Police) August 20, 2023
تقریباً چھ گھنٹے قبل ایمان مزاری نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’نامعلوم افراد میرے گھر کے کیمرے توڑ رہے ہیں، گیٹ کو پیٹ رہے ہیں اور چھلانگ لگا کر اندر آ گئے ہیں۔‘
پاکستان میں انسانی حقوق کی تنظیم ایچ آر سی پی نے ایمان مزاری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایمان مزاری کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Pakistan: Amnesty International is deeply concerned with the reports of the arbitrary arrest of lawyer and human rights defender Imaan Mazari. According to her mother, authorities in plainclothes forcibly entered her home and took @ImaanZHazir away with no warrant at…
— Amnesty International South Asia, Regional Office (@amnestysasia) August 20, 2023