Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تنزانیہ کے جڑے ہوئے بچے حسن اور حسین آپریشن کے لیے ریاض پہنچ گئے 

سعودی قیادت کی ہدایت کے تحت تنزانیہ کے جڑے بچے حسن  اور حسین عمری سعیدی  اپنی والدہ کے ہمراہ بدھ کی شام فضائی ایمبولینس کے ذریعے ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ پہنچ گئے۔
جڑے ہوئے بچوں کو وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی منتقل کیا گیا جہاں ان کا آپریشن کیا جائے گا۔
آپریشن سے قبل بچوں کا طبی معائنہ اور انہیں جدا کرنے کے حوالے سے ضروری ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
الاخباریہ چینل  اور ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے کہا ہے کہ تنزانیہ کے جڑے بچوں کو علیحدہ  کرنے کے آپریشن کے اخراجات مرکز ادا کرے گا۔ 
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ’ یہ اقدام سعودی عرب کی انسانیت نواز پالیسی کا عکاس ہے جو پوری دنیا تک پہنچ گئی ہے‘۔
سعودی عرب جڑے بچوں کو الگ کرنے کے سب سے زیادہ آپریشن کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ سعودی عرب کی ان کاوشوں کا اعتراف دنیا بھر کے ممالک اور تنظیمیں کررہی ہیں۔ 
32 سال کے دوران سعوددی عرب نے  پچاس سے زیادہ آپریشن کیے۔ 1990 سے اب تک اس طرح کے کامیاب آپریشنوں میں سعودی عرب نےنمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ 

شیئر: