سروس سٹیشن میں ’شیر کو نہلانے‘ کی ویڈیو، حقیقت کیا ہے؟
اس قسم کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر نہ کی جائیں ( فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نے ایک پٹرول سٹیشن کے سروس سینٹر میں ’شیر کو نہلانے‘ کی ویڈیو کے حوالے سے وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق قومی مرکز کا کہنا ہے کہ’ شیر کو نہلانے کی ویڈیو پرانی ہے اور یہ سعودی عرب کی نہیں ہے‘۔
قومی مرکز نے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے اپیل کی کہ’ وہ اس قسم کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔ یہ ماحولیاتی شعور و آگہی کے منافی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ’ جنگلی حیاتیات کے تحفظ کے حوالے سے قومی مرکز سے تعاون کیا جائے ‘۔
یاد رہے کہ وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی شہری اپنی گاڑی میں شیر کو بٹھا کر سروس سینٹر لا کر اسے نہلا رہا ہے۔
سوشل میڈیا کے صارفین نے اس پر ردعمل میں کہا تھا کہ ’قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ درندوں اس طرح باہر نکلا جائے۔ اس سے لوگوں کی زندگی میں خطرے میں پڑ سکتی ہے‘۔
سعودی عرب میں جانوروں کے ساتھ حسن سلوک کی علمبردار سوسائٹی کے ترجمان حمزہ الغامدی کا کہنا تھا کہ ’گاڑی میں شیر کو لے کر گھومنا خطرناک مہم جوئی ہے یہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے‘۔
حمزہ الغامدی نے کہا کہ’ شیر پالنا خلاف قانون ہے۔ اس پر دس برس تک قید اور 30 ملین ریال تک کا جرمانہ ہے۔ دونوں میں سے کوئی ایک سزا بھی دی جاسکتی ہے‘۔