سعودی عرب کو انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر بنانے کا ماسٹر پلان
لاجسٹک سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر بنانے کے لیے لاجسٹک سینٹرز کا ماسٹر پلان جاری کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ماسٹر پلان کا مقصد سعودی معیشت میں تنوع پیدا کرنا، انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر اور مثالی انویسٹمنٹ فرنٹ کی حیثیت سے مملکت کی پوزیشن مستحکم کرنا اور سعودی عرب میں لاجسٹک سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’لاجسٹک سینٹر کے ماسٹر پلان کا اجرا لاجسٹک خدمات اور ٹرانسپورٹ کی قومی حکمت عملی کے اہداف کے مطابق انشیٹوز کے سلسلے کا حصہ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ معیشت کے فروغ، بین الاقوامی تجارت کے نیٹ ورک سے ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی نیٹ ورک کو جوڑنا اور انٹرنیشنل سپلائی لائن جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتے ہیں‘۔
’ہمارا ایک مقصد پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت کو فروغ دینا، نئی ملازمتوں کے مواقع کا دائرہ وسیع کرنا بھی ہے‘۔
لاجسٹک سینٹر کا ماسٹر پلان 59 سینٹرز پر مشتمل ہے۔ یہ سو ملین مربع میٹر سے زیادہ بڑے رقبے پر قائم ہوں گے۔
بارہ لاجسٹک سینٹر ریاض ریجن، بارہ مکہ مکرمہ ریجن، 17 مشرقی ریجن اور 18 مملکت کے دیگر علاقوں میں قائم کیے جائیں گے۔
ان دنوں 21 لاجسٹک سینٹرز پر کام ہورہا ہے تمام سینٹرز 2030 تک مکمل ہوجائیں گے۔
لاجسٹک سینٹرز کے قیام سے سعودی مصنوعات بہتر طریقے سے برآمد کی جاسکیں گی۔ یہ لاجسٹک سینٹرز اور سعودی عرب کی کمشنریوں، شہروں اور علاقوں میں موجود ڈسٹری بیوٹرز سینٹرز کو جوڑنے میں سہولت پیدا کریں گے۔
اس سے آن لائن کاروبار کو فروغ ملے گا۔ لاجسٹک سرگرمیوں کے پرمٹ کا اجرا آسان ہوگا۔ 1500 سے زیادہ سعودی علاقائی و بین الاقوامی لاجسٹک کمپنیوں کے قیام کے لیے پرمٹ دیے جائیں گے۔ متعلقہ سرکاری اداروں کے تعاون سے دو گھنٹے کے اندر کلیئرنس انشیٹو متعارف کرایا جائے گا۔
لاجسٹک خدمات کا سیکٹر سعودی عرب میں اقتصادی و ترقیاتی تنوع کا ابھرتا ہوا ایک ستون ہوگا۔