سعودی ٹیچر نے انعامی رقم کا ایک حصہ یتیموں کے تعلیمی منصوبے کے لیے مختص کردیا
سعودی ٹیچر نے انعامی رقم کا ایک حصہ یتیموں کے تعلیمی منصوبے کے لیے مختص کردیا
پیر 17 فروری 2025 5:17
منصور المنصور کا کہنا ہے کہ انہوں 30 سالہ کیریئر کے دوران طلبہ کو جسمانی سزا نہیں دی (فوٹو الیوم)
2025 کے لیے ’بہترین استاد‘ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے سعودی ٹیچر منصور المنصور نے تدریس کے دوران سزا اور چھڑی کے استعمال کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے منصور المنصور نے بتایا کہ انہوں 30 سالہ کیریئر کے دوران طلبہ کو جسمانی سزا نہیں دی۔ مارپیٹ اور سرزنش کا طریقہ تعلیمی عمل میں مثبت نتائج نہیں دیتا۔ تعلیم کی بنیاد حوصلہ افزائی اور ترغیب پر مبنی ہے دھمکانے پر نہیں۔
منصوبے کا مقصد یتیموں کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ طور پر بااختیار بنانا ہے (فوٹو العربیہ نیٹ)
منصور المنصور کا کہنا تھا کہ انہوں نے تعلیمی اور سماجی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 17 سے زیادہ اقدامات کیے جن میں سب سے نمایاں یتیموں کی مدد کرنا اور انہیں مستقبل کے لیے تیار کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’انعام میں ملنے والی رقم ایک ملین ڈالر کا کچھ حصہ یتیموں کے ایک تعلیمی منصوبے کےلیے مختص کیا ہے جس کا مقصد انہیں تعلیمی اور پیشہ ورانہ طور پر بااختیار بنانا ہے۔‘
منصور المنصور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی صرف ایک ذاتی کامیابی نہیں بلکہ سعودی عرب میں تعلیمی شعبے کو حاصل سپورٹ کا نتیجہ ہے۔ وہ یہ اعزاز مملکت کی دانشمند قیادت کے نام کرتے ہیں جو تعلیم کو اپنی ترجیحات میں سب سے آگے رکھے ہوئے ہے۔