پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ہزاروں کے تعداد میں بجلی کے بل نذرِ آتش کرنے کے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔
پیر کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہر راولاکوٹ کے نواحی گاؤں کے مکینوں نے محکمہ برقیات کو ایک درخواست دی ہے جس میں انہوں نے اپنے علاقے سے بجلی کی تمام تنصیبات ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دریک نامی گاؤں کے عمائدین کی جانب سے راولاکوٹ کے ایکسیئن برقیات کے دفتر میں جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'حکومت نے اس علاقے میں جب کھمبوں، ٹرانسفارمرز اور تاریں نصب کیں تو اس وقت مقامی افراد سے کوئی معاہدہ نہیں کیا اور گزشتہ 42 برس میں شاخ تراشی کی آڑ میں لاکھوں روپے مالیت کے درخت کاٹے گئے۔‘
مزید پڑھیں
-
63 فیصد گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی: حکومت
Node ID: 790826
-
بجلی کے ’ناقابل برداشت بلِوں‘ پر اجلاس آج ہوگا
Node ID: 790951
-