Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب پرویز الٰہی کو آج دو بجے پیش کرے: لاہور ہائی کورٹ کا حکم

نیب نے پرویز الہی کو ایک ارب 25 کروڑ روپے کی کرپشن کیس میں گرفتار کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو آج دوپہر دو بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جمعرات کو نیب کی جانب سے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف سماعت کرتے ہوئے جسٹس امجد رفیق نے سابق وزیر اعلٰی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی نیب میں غیر قانونی حراست سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کیا۔
نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق پرویز الٰہی کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیر اعلٰی کے وارنٹ جاری کیے گئے۔
وکیل نیب نے کہا کہ ہمیں عدالت کا نہ حکم ملا نہ نوٹس ہوا، البتہ یہ کیس نیب کا ہے اس کیس کو ڈویژن بینچ سنے گا۔
دوسری جانب پرویز الٰہی کے وکیل نے صدر پی ٹی آئی کو عدالت طلب کرنے اور نیب وارنٹ غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی۔
خیال رہے کہ دو ہفتے قبل اڈیالہ جیل سے رہائی پاتے ہی چوہدری پرویز الٰہی کو نیب نے ایک ارب 25 کروڑ روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار کر لیا تھا۔
لاہور نیب نے چوہدری پرویز الٰہی کو راولپنڈی سے حراست میں لیا تھا۔
نیب حکام نے کہا تھا کہ ’پرویز الٰہی پر ڈسٹرکٹ گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں مجموعی طور پر 23 ارب مالیت کے 226 ٹھیکوں میں فرنٹ مینوں کے ذریعے ایک ارب 25 کروڑ روپے کی کرپشن و کک بیکس وصول کرنے کا الزام ہے۔‘
نیب لاہور پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی سمیت محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) کے افسران کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔
نیب کے مطابق پرویز الٰہی کی گرفتاری سیکریٹری سہیل اصغر اعوان، سی اینڈ ڈبلیو کے دو ایس ڈی اوز اور سب انجینیئر کی گرفتاری کے بعد شواہد موصول ہونے پر عمل میں لائی گئی۔
نیب لاہور کی ٹیم نے دیگر ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے ہیں۔

شیئر: