Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی سے انکار پر قتل ہونے والی لڑکی کے پاکستانی والد اٹلی کے حوالے

شبیر عباس کو گذشتہ برس نومبر میں پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے گرفتار کیا گیا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستانی حکومت نے اٹلی میں شادی سے انکار پر اپنی بیٹی کو قتل کرنے کے الزام میں اپنے شہری کو اٹلی کے حوالے کردیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستانی حکام نے انہیں بتایا کہ ’شبیر عباس نامی شخص نے مئی 2021 میں اپنی بیٹی ثمن عباس کو اٹلی کے علاقے نوولارا میں اپنے گھر میں قتل کردیا تھا جس کے بعد وہ دو سال سے لاپتہ تھے۔‘
اٹلی کی وزیراعظم جیورجیا میلونی نے شبیر عباس کی گرفتاری کو ’انصاف کی فراہمی کی جانب اٹھایا گیا ایک اچھا قدم‘ قرار دیا ہے۔
شبیر عباس اپنی بیٹی کی شادی پاکستان میں موجود اس کے کزن سے کروانا چاہتے تھے۔ ثمن عباس نے اٹلی میں محکمہ سوشل سروسز کو اپنی صورت حال سے متعلق آگاہ کیا تھا جس کے بعد انہیں وہاں کی حکومت نے نوجوانوں کے لیے بنائی گئی ایک پناہ گاہ میں منتقل کردیا تھا۔
اپریل 2021 میں ان کے خاندان نے ان سے پناہ گاہ میں ملاقات کی تھی جس کے بعد ثمن عباس لاپتہ ہوگئی تھیں اور پولیس کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا تھا کہ ان کا پورا خاندان پاکستان چلا گیا ہے۔
پولیس کے پاس موجود سی سی ٹی وی تصاویر سے پتا چلا کہ انہیں 30 اپریل کے بعد قتل کیا گیا تھا اور ان تصاویر میں ان کے گھر کے پانچ افراد کو بیلچے، کُدال اور بالٹیوں کے ساتھ گھر سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
اس قتل کے بعد اطالوی حکومت نے پاکستان سے ثمن عباس کے والدین کو اٹلی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اسی دوران لڑکی کے انکل کو پیرس میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ثمن عباس کے والد کو گذشتہ سال نومبر میں صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے پاکستانی اداروں نے گرفتار کیا تھا۔

شیئر: