سعودی ایجنسی نے عدن ہسپتال کی ایمرجنسی اور بچوں کے شعبے کو بحال کردیا
الصداقہ جنرل ٹیچنگ ہستپال میں ضروری طبی آلات اور سامان فراہم کیا گیا( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات نے یمن کے شہر عدن میں الصدقہ جنرل ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی اور بچوں کے شعبوں کو بحال کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے الصداقہ جنرل ٹیچنگ ہستپال میں ضروری طبی آلات اور سامان فراہم کیا۔
یمن کے وزیر صحت قاسم بحیبح نے ہیلتھ کے شعبے میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کی کوششوں کو سراہتے ہوئے شہریوں کو فراہم کی جانے والی ہیلتھ سروسز کو بہتر بنانے میں اس تعاون کی اہمیت پر زور دیا جو ہسپتال آنے والے مریضوں کی تشخیص اور علاج کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر رجا الشعیبی نے کہا کہ ’ الصدقہ جنرل ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی اور بچوں کے شعبوں کی بحالی سے ان میں رش کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ ہسپتال کو روزانہ 350 سے زیادہ کیسز موصول ہوتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں اس وقت 19 بستروں کی گنجائش ہے جس میں اضافہ ہو سکتا ہے جب کہ بچوں کے شعبے میں 27 بستر شامل ہیں‘۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 92 ممالک میں مختلف قسم کے دو ہزار 402 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 176 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 6.2 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ شام میں 372 ملین ڈالر، فلسطین میں 370 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 256 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے عالمی ادارہ خوراک پروگرام، بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی فنڈ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت بھی کی ہے۔