Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذور سیاح جنہوں نے مکہ سے مدینہ پیدل سفر 26 دن میں مکمل کیا 

احمد یحیی عسیری نے اپنے لیے الرحال الاعرج ( لنگڑے سیاح ) کا لقب اختیار کیا ہے۔ (فوٹو: العربیہ)
سعودی معذور سیاح احمد یحیی عسیری نے سیکڑوں کلو میٹر پیدل سفر کرکے معذوروں کو چیلنج قبول کرنے کا پیغام دیا ہے۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے احمد یحیی عسیری نے بتایا کہ ’دو برس کا تھا کہ دایاں پیر مفلوج ہو گیا۔ نشونما کا سلسلہ رک گیا تھا۔ ٹانگ پانچ سینٹی میٹر چھوٹی رہ گئی۔‘
’چار سال قبل  میرے دل میں چہل قدمی کا شوق ہوا۔ خصوصا کورونا وبا کے دور میں چلنا پھرنا شروع کیا۔ میرا مقصد اپنے معذور بھائیوں کو یہ پیغام دینا تھا کہ معذوری کے باوجود وہ سیر کے  لیے نکل سکتے ہیں اور اپنے بارے میں معاشرے کی سوچ  تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دانستہ اپنے لیے الرحال الاعرج ( لنگڑے سیاح ) کا لقب اختیار کیا ہے۔  
’مجھے فخر ہے کہ میں لنگڑا اور معذور ہوں۔ معذور بھائیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کام کر رہا ہوں۔‘
احمد یحیی عسیری نے کہا کہ ’روزانہ 45 منٹ پیدل چلنے کا عزم کیا تھا۔ اس کی ابتدا 45 منٹ سے کی جو اب گھنٹوں اور میلوں کے سفر میں تبدیل ہو چکی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ خمیس مشیط سے ابھا کا پیدل سفر دو بار طے کیا۔ خمیس مشیط سے سراۃ عبیدہ کا سفر چار روز میں مکمل کیا۔

احمد یحیی عسیری کے مطابق خواہش  ہے کہ  اندرون و بیرون ملک کوہ پیمائی میں حصہ لوں۔ ( فوٹو: العربیہ)

’یوم وطنی (نیشنل ڈے)  پر الخرج سے دارالحکومت ریاض کی عتیقہ جامع مسجد تک پیدل گیا۔ مسجد التنعیم مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کا پیدل سفر کر چکا ہوں۔ 25 روز میں مکہ سے مدینہ پہنچا تھا۔ آخری سفر طائف سے ابھا کا کیا ہے۔ 600 کلو میٹر کا یہ سفر 26 دن میں مکمل کیا۔‘
سعودی معذور سیاح کا کہنا ہے کہ ’پیدل سفر کی سرپرستی معذوروں کی نگہداشت کرنے والی انجمن ’لاجلھم‘ (ان کی خاطر) اور شہزادی نوف بنت عبدالرحمن آل سعود اور شہزادہ فیصل بن عبدالرحمن آل سعود کی جانب سے کی گئی۔‘
انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ’مزید طویل فاصلے پیدل چل کر طے کروں۔ اندرون و بیرون ملک کوہ پیمائی میں حصہ لوں۔ گھڑ سواری سمیت متعدد کھیلوں میں آگے بڑھوں اور معذوروں کے لیے زندگی اور چیلنج  قبول کرنے کی مثال قائم کروں۔‘

شیئر: