Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ کا  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کا مطالبہ

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک ہیں۔ (فوٹو الشرق الاوسط)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فرحان نے  کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں نمائندگی اور شراکت کا دائرہ وسیع کیا جائے اور بحرانوں کے حل میں اس کا کردار مضبوط بنایا جائے۔
وہ جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر فیوچر سمٹ 2024 کے حوالے سے تیاری اجلاس سے  خطاب کررہے تھے۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے  کہا کہ اختلافات کے حل میں مکالمے پر مبنی بامقصد تعلقات اورامن و استحکام کو راسخ کرنے میں تعاون ہی جامع ترقی کے حصول کا راستہ بنے گا۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کثیر فریقی عالمی تعاون کے فریم ورک کی اصلاح اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے ہی ترقی پذیر ممالک سمیت تمام ملکوں کی ضرورتوں اور خدشات کا مداوا ہوسکے گا۔ 
فیصل بن فرحان نے کہا کہ اصلاحات اقوام متحدہ کے اداروں میں بھی ہونا ضروری ہے۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے جو نیویارک میں اقوام متحدہ کے  78 ویس سیشن کے اجلاس میں اپنے ملک کے وفد کی قیادت کررہے ہیں، کہا کہ سعودی عرب بین ملکی تعلقات میں ترقیاتی عمل کی سرگرم بحالی کے لیے بین الاقوامی گروپوں اور تنظیموں کی رکنیت کے ذریعے انتھک جدوجہد کررہا ہے۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے توجہ دلائی کہ پائیدار ترقی کی بین الاقوامی رپورٹ 2022 کے مطابق سعودی عرب نے غیرمعمولی ترقی حاصل کی ہے کہ اس نے پائیدار ترقی کو اپنی اولیں ترجیحات اور سعودی وژن 2030 کا اٹوٹ حصہ بنایا ہوا ہے۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے ریاست کے فریم ورک کے باہر مسلح جماعتوں کے بڑھتے ہوئے کردار کے خطرات سے خبردار کیا۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ستمبر  2024 میں منعقد ہونے والی فیوچر سمٹ کے حوالے سے امید ظاہر کی کہ یہ ترقی و خوراک کے حق، خاندان کے کلیدی کردار کے تحفظ، مذاہب کی بے حرمتی بند کرنے جیسے بنیادی حقوق کا مسئلہ حل کرے گی۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ مسلح جماعتوں کا بڑھتا ہوا کردار بحران کھڑے کررہا ہے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق کررہا ہے۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے  کہا کہ مسلح گروپوں کے لیے ٹیکنالوجی وسائل اور ترقی یافتہ اسلحہ کے حصول میں آسانی  ریاستی اداروں کو سبوتاژ کررہی ہے ان کے  اثرات جغرافیائی سرحدوں سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ  وہ مسلح جماعتوں کے خطرات کو لگام لگانے کے لیے ان کے خلاف ٹھوس اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔  
فیصل بن فرحان نے کہا کہ مستحکم اور محفوظ علاقائی و بین الاقوامی ماحول کی فراہمی کے بغیر مشترکہ چیلنجوں کو حل کرنا ممکن نہیں۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے دوسروں کے  عقائد اور مقدس ہستیوں کی توہین  رکوانے کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی اور اس کے رکن ممالک کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا غیر متزلزل موقف ہےکہ وہ مذاہب کے درمیان روا داری کے منافی سرگرمیوں کو ناپسند کرتا ہے اور ان کی مذمت کرتا ہے۔ سعودی عرب سمجھتا ہے کہ یہ سب کچھ نفرت اور نسلی تفریق کی علامت ہے اور یہ اسلام فوبیا کے دائرے میں آتا ہے۔ 
سعودی وزیر خارجہ نےکہا  کہ ان کا ملک مسلم دنیا کے مسائل کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ بین الاقوامی قراردادوں، معاہدوں اور قوانین کے مطابق مسلم اقوام کی اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کا حامی تھا، ہے اور رہے گا۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: