Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترقی اور استحکام کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ نے کیوبا میں جی77 پلس چائنا  کانفرنس سے خطاب کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب کی جانب سے ہمیشہ ترقیاتی امورپرتوجہ دی گئی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اسلامی ترقیاتی بینک کے ذریعے شروع کیے گئے منصوبوں میں تعاون کیا جبکہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد اورفلاح انسانیت پروگرامز کے تحت ہمیشہ امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا‘۔ 
ایس پی اے کے مطابق  سعودی وزیر خارجہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے کیوبا میں جی77 پلس چائنا  کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔ 
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ’ مملکت کی جانب سے 6 ارب ڈالرامداد فراہم کی گئی ہے جبکہ 18 ارب ڈالر کی رقم مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے’۔ 
انہوں نے دورحاضر کے ترقیاتی وسائل کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ’مملکت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اورترقی کے حوالے سے مسائل کے حل کےلیے بھرپورتوجہ دی جس کا مقصد ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ یہ شعبے ترقی کریں‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’مملکت ماحولیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی‘۔
’سرکلرکاربن اکانومی کے نفاذ کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد صاف توانائی کے حصول کو فروغ دینا اورکاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’مملکت سماجی پائیداری کے اصولوں پرعمل پیرا ہے‘۔ 

مملکت نے گرین مڈل ایسٹ انیشی ٹیو کے ذریعے اہداف کا تعین کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں توجہ دلائی کہ ’مملکت نے گرین مڈل ایسٹ انیشی ٹیو کے ذریعے متعدد اصول اورا ہداف کا تعین کیا ہے جو مملکت کے وژن 2030 کے پروگرام میں شامل ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنا اور آبی وسائل کا تحفظ شامل ہے‘۔  
سعودی وزیر خارجہ نے ماحولیاتی ترقی کے حوالے سے گروپ کے رکن ممالک کے ساتھ مل کرکام کرنے اورپائیدار ترقی سے متعلق طریقہ کار وضع کرنے پرتوجہ مرکوز کرنے پرزوردیا۔  
سعودی عرب کی جانب سے کانفرنس میں شریک وفد میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب ڈاکٹرعبدالعزیز الواصل اورکیوبا میں سعودی عرب کے سفیر فیصل الحربی کے علاوہ وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمان الداود بھی شریک تھے۔ 

شیئر: