امریکی وزیر خارجہ کی انڈین ہم منصب سے ملاقات، سکھ رہنما کے قتل پر خاموشی
امریکی وزیر خارجہ کی انڈین ہم منصب سے ملاقات، سکھ رہنما کے قتل پر خاموشی
جمعہ 29 ستمبر 2023 6:16
کینیڈین وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ انٹونی بلنکن ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ ملاقات میں اٹھائیں گے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے انڈین ہم منصب جے شنکر سے ملاقات میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون پر زور دیا ہے تاہم امریکی محکمہ خارجہ اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ انٹونی بلنکن انڈین وزیر خارجہ سے ملاقات میں اس معاملے پر بھی بات کریں گے تاہم امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
دوسری جانب ایک امریکی عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں انٹونی بلنکن نے سکھ رہنما کے قتل کا معاملہ اٹھایا ہے اور کینیڈا کی جانب سے ہونے والی تحقیقات میں تعاون کرنے پر زور دیا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ان کے پاس انڈیا کے سِکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہونے کی ’مصدقہ معلومات‘ موجود ہیں جس کے کچھ دنوں بعد قتل کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے۔
کینییڈا کی توقعات کے برعکس اتحادی ممالک بشمول امریکہ اس معاملے پر احتیاط برتتے دکھائی دے رہے ہیں۔
امریکی اور انڈین وزرائے خارجہ کے درمیان واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے انڈیا کی جی ٹوئنٹی صدارت، انڈیا مشرق وسطیٰ یورپ کوریڈور، دفاعی شعبے، خلا اور صاف توانائی سے متعلق معاملات پر گفتگو کی۔
اس اعلامیے مییں کہیں بھی کینیڈا میں سکھو رہنما کا قتل یا انڈیا کے ساتھ جاری کشیدگی کا ذکر نہیں کیا گیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن سمیت دیگر اتحادی ممالک انڈیا کو چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے متحمل سمجھتے ہیں۔
جمعرات کو انٹونی بلنکن کی جے شنکر سے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کے متعلق جب وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی یقیناً یہ معاملہ انڈین حکومت کے ساتھ اٹھائیں گے۔‘
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے رواں ماہ کی 18 تاریخ کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنما کے قتل کا الزام انڈیا پر عائد کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ’مصدقہ معلومات‘ موجود ہیں کہ سِکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں انڈیا کے ملوث ہے۔
بعد ازاں کینیڈا نے ایک انڈین سفارت کار کو ملک بدر کر دیا جس کے جواب میں انڈیا نے بھی ایک کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ کینیڈا میں ممتاز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کو رواں برس 18 جون کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
46 سالہ ہردیپ سنگھ نجار 2007 میں انڈیا سے کینیڈا منتقل ہوگئے تھے، وہ انڈیا میں سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک ’خالصتان‘ کی حامی شاخ سے وابستہ تھے۔
انڈیا کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ہردیپ سنگھ نجار کو دہشت گرد قرر دے کر ان کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔