سعودی وزارت داخلہ نے اپنے ایکس( سبقہ ٹوئٹر)اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا ہے جس میں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں قید کی سزا پانے والا مقامی شہری اپنے جرم سے پہنچنے والے نقصانات کا اعتراف کررہا ہے۔
منشیات سمگلر کو انتہائی حسرت کے ساتھ یہ کہتے ہوئے ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ ’میرے پچاس فیصد رشتہ داروں کا انتقال ہوگیا اور میں یہاں جیل میں ہوں انہیں دیکھ ہی نہیں سکا۔ منشیات کی سمگلنگ سے مجھے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی جیلوں میں قیدیوں کی زندگی کیسے بدل رہی ہے؟Node ID: 616151
-
مملکت میں منشیات کی سمگلنگ و دھندا کرنے والے مختلف افراد گرفتارNode ID: 786681
مقامی شہری ویڈیو میں بتا رہا ہے کہ ‘میں نے ایک دوست سے رابطہ کرکے اس سے کچھ پیسے طلب کیے تاکہ والدہ کو عمرہ کراسکوں۔‘
مقامی شہری نے کہا کہ ’ میرے دوست نے کہا کہ جو چاہو گے ملے گا میں تمہیں گاڑی دوں گا اور بہت ساری چیزیں بھی دوں گا۔‘
اگلے روز اس نے رابطہ کیا اور کہا کہ ’گاڑی بھیج رہا ہوں اس پر کچھ سامان ہے فلاں جگہ آکر مجھ سے مل لو۔‘
مقامی شہری نے بتایا ’میں نے دوست سے کہا کہ آپ مجھے جو رقم دے رہے ہیں وہ گاڑی میں موجود سامان پہنچانے کے بدلے ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ گاڑی میں نشہ آور گولیاں ہیں یا اسی قسم کی ممنوعہ چیزیں ہیں۔‘
اس پر دوست نے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ ماں کو عمرہ کرا دو۔‘
مقامی شہری نے بتایا کہ ‘میں لالچ میں آگیا اور دوست کو فون کرکے ڈرائیور طلب کر لیا۔‘
#قصة_سجين .. ماتوا نص أهلي ولا شفتهم، والسبب تهريب المخدرات.#الحرب_على_المخدرات pic.twitter.com/un0K0p631S
— وزارة الداخلية (@MOISaudiArabia) October 2, 2023