سیٹلائٹ نور۔3 کی لانچنگ پر برطانوی تنقید پر ایران کا جواب
سیٹلائٹ نور۔3 کی لانچنگ پر برطانوی تنقید پر ایران کا جواب
جمعرات 5 اکتوبر 2023 15:57
سائنسی ترقی و تحقیق کی راہ میں پرامن ٹیکنالوجی کے استعمال کا حق رکھتے ہے۔ فائل فوٹو روئٹرز
ایران نے جدید ترین فوجی سیٹلائٹ (نور۔3) کو مدار میں چھوڑنے پر برطانیہ کی جانب سے تنقید کرنے پر مذمت کی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران نے گزشتہ ہفتے ایرو سپیس ٹیکنالوجی کی نمائش میں راکٹ کے ذریعے نور۔ تھری امیجنگ سیٹلائٹ 'کامیاب' لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قبل ازیں مغربی ممالک کی جانب سے بارہا اس طرح کی سرگرمیوں کے خلاف ایران کو انتباہ کیا گیا کہ اس ٹیکنالوجی کو جوہری وار ہیڈز پہنچانے کے لیے ڈیزائن کئے گئے بیلسٹک میزائل کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
برطانیہ نے ایران کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بیان دیا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیلسٹک میزائل پروگرام روکنے کے بار بار مطالبے کے باوجود سیٹلائٹ لانچ کیا گیا۔
برطانیہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایران کے اقدامات بین الاقوامی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور حکومت کی طرف سے عالمی سلامتی کے لیے لاحق سنگین خطرات کو نمایاں کرتے ہیں۔
ایران نے گذشتہ روز بدھ کو اس اعتراض کے جواب میں برطانوی بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'مداخلت' قرار دیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرو سپیس کے شعبے سمیت سائنسی اور تحقیقی پیشرفت حاصل کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کا حق ہے۔
ناصر کنانی نے مزید کہا ہے کہ ایران سائنسی ترقی اور تحقیق کی راہ میں پرامن ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔
دوسری جانب جرمنی کی وزارت خارجہ نے بھی بدھ کو کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے ہم تمام دستیاب سفارتی ذرائع استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایران کی جانب سے جواب میں کہا گیا ہے کہ نور۔3 سیٹلائٹ مدار میں بھیجنے کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے لیے نہیں ہے یہ صرف سول یا دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
واشنگٹن میں ہونے والے 2018 کے تاریخی جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد سے ایران امریکی پابندیوں کی زد میں ہے جس نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے اس کے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے ریلیف دیا تھا۔