Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر 10 سال تک سزا کا قانون منظور

گذشتہ سال ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر کرد خاتون مہسا امینی کی زیر حراست موت ہو گئی تھی۔ فوٹو اے ایف پی
ایران میں اسلامی لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کے لیے 10 سال تک قید کی سزا کے ساتھ دیگر سخت سزاؤں  کے قانون کا بل منظور کیا گیا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اسمبلی نے 'حجاب اور عفت کی ثقافت کی حمایت' بل کو تین سال کی آزمائشی مدت کے لیے منظور ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کو ارکان پارلیمنٹ نے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کے لیے سخت سزاؤں کے حق میں ووٹ دیا تاہم ابھی ایرانی گارڈین کونسل سے منظوری درکار ہے۔
گذشتہ سال ایران میں 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر زیر حراست موت کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
مظاہروں میں حصہ لینے والی خواتین کو لباس کوڈ کی خلاف ورزی اور سکارف نہ لینے کی پاداش میں بڑے پیمانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ان مظاہروں میں سینکڑوں افراد مارے گئے،جن میں درجنوں سیکورٹی اہلکار بھی شامل تھے اور ہزاروں افراد  کو گرفتار کیا گیا۔

لباس کے ضابطے کی پابندی نہ کرنے والے کاروباری اداروں کے خلاف اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

مسودہ قانون کے تحت غیر ملکی یا مخالف حکومتوں، میڈیا، گروپوں یا تنظیموں کے تعاون سے سر پر سکارف یا مناسب لباس پہننے میں ناکام رہنے والی خواتین کو پانچ سے 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد ابتدائی  برسوں سے ہی ملک بھر میں خواتین کے لیے اسلامی ثقافت کے مطابق سر ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

مظاہروں میں حصہ لینے والی سیکڑوں خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

ایران میں حالیہ مہینوں میں حکام اور گشت کرنے والی پولیس نے ایسی خواتین اور کاروباری اداروں کے خلاف اقدامات تیز کر دیے ہیں جو لباس کے ضابطے کی پابندی پر توجہ نہیں دیتے۔  
حکام نے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے کے لیے کئی شہروں میں عوامی مقامات پر نگرانی کے لیے کیمرے نصب کر دئیے ہیں اور قانون کی پاسداری نہ کرنے والے کاروباری اداروں کو بند کرنے کے احکام دیئے گئے ہیں۔

شیئر: