Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹائٹن آبدوز کا مزید ملبہ اور مشتبہ انسانی باقیات برآمد ہوئی ہیں: امریکی کوسٹ گارڈ

پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کی بھی اس حادثے میں موت ہو گئی تھی (فوٹو: اینگرو کارپوریشن)
امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ رواں برس جون میں ٹائی ٹینک کے مشن کے دوران تباہ ہونے والی نجی آبدوز ٹائٹن کا مزید ملبہ اور مشتبہ انسانی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
اس آبدوز میں سوار تمام پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان داؤد، برطانوی ایکسپلورر ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز کے ماہر پال ہنری نارجیولٹ، اور سب آپریٹر اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز کے سی ای او اسٹاکٹن رش شامل تھے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آبدوز کی تباہی کی تصدیق 22 جون کو ہوئی تھی اور ریسکیو آپریشن نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی تھی۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’کوسٹ گارڈ کے میرین بورڈ آف انویسٹی گیشن  کے ساتھ میرین سیفٹی انجینیئرز نے 4 اکتوبر کو شمالی بحر اوقیانوس کے سمندری فرش سے ٹائٹن کے باقی ماندہ ملبے اور شواہد کو برآمد اور منتقل کیا۔‘
مزید کہا گیا کہ ’انسانی باقیات کو ٹائٹن کے ملبے کے اندر سے احتیاط سے نکالا گیا اور امریکی طبی ماہرین کے تجزیے کے لیے بھیجا گیا۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل جون کے آخر میں بھی کچھ ملبہ اور ممکنہ انسانی باقیات برآمد ہوئی تھیں۔
کوسٹ گارڈ نے کہا کہ وہ امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ اور دیگر بین الاقوامی تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ٹائٹن کے ملبے کے شواہد کے مشترکہ جائزے کا شیڈول بنا رہے ہیں۔
اس حادثے میں متاثرین کی فوری موت ہو گئی تھی۔ ٹائٹن کا سمندر میں جانے کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ امریکی کوسٹ گارڈ اور کینیڈا کے حکام نے اس سانحے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔
ٹائی ٹینک بحری جہاز 1912 میں انگلینڈ سے نیو یارک کے اپنے پہلے سفر کے دوران 22 سو سے زائد مسافروں اور عملے سمیت ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔ اس حادثے میں 15 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: