Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کی صورتحال: ’سلامتی کونسل کے ارکان عالمی امن کے لیے کردار ادا کریں‘

غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر زور دیا گیا ( فائل فوٹو: اے ایف پی) 
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان پر زور دیا ہے کہ عالمی امن و سلامتی برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اسرائیل غزہ میں فوجی کارروائیاں بند کرے۔
برطانیہ، برازیل، مالٹا، انڈیا، ناروے، انڈونیشیا، گیبون، سویڈن کے ہم منصبوں اور یورپی یونین کے نمائندے برائے خارجہ کے ساتھ جمعے کو ٹیلی فونک رابطوں کے دوران شہزادہ فیصل بن فرحان نے مسئلہ فلسطین پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر علمدرآمد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے یورپی یونین کے نمائندے برائے خارجہ و سیاسی امور جوزف بوریل سے رابطے میں غزہ کے باشندوں کو زبردستی علاقہ خالی کرنے سے روکنے اور اسرائیلی حملے بند کرانے کے سلسلے میں عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔ 
انہوں نے غزہ اور گردو نواح میں جاری شدید حملوں اور نئی صورتحال سے نہتے شہریوں کو ہونے والے نقصانات پر تبادلہ خیال کیا۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے زوردیا کہ ’اسرائیل سے بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کرائی جانی ضروری ہے۔ کھانے پینے کی اشیا اور امدادی سامان غزہ پہنچانے کی اجازت اورغزہ کی ناکہ  بندی ختم  کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کا حصہ ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ مسئلہ فلسطین کے جامع اور مبنی برانصاف سیاسی حل کے لیے کوشش کرنا ہوگی تاکہ خطے اوردنیا بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جاسکے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ  شہزادہ فیصل بن فرحان نے برطانوی وزیر خارجہ جیمزکلیورلی سے ٹیلیفون پر رابطے میں غزہ اور گردو نواح کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
غزہ کی صورتحال سے متعلق کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے دو ٹوک موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی بھی شکل میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو مسترد اور عسکری کشیدگی فورا بند کرانے کو ضروری سمجھتے ہیں‘۔ 
انہوں نے کہا’ غزہ کی ناکہ بندی کا خاتمہ اور شہریوں کے لیے امدادی سامان پہنچانے میں حصہ لینا ضروری سمجھتے ہیں‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر کی حیثیت سے عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرے‘۔ 

غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی روکنے کے سلسلے میں عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر بات چیت کی (فوٹو: الاقتصادیہ)

 ’مسئلہ فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کی قراردادوں خصوصا قرارداد نمبر 242 (1967)،ِ قرارداد نمبر  338 (1973)، قرارداد نمبر 1515 (2003) اور قرارداد نمبر 2334 (2016) پر عمل درآمد ضروری ہے‘۔  
علاہ ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے انڈین وزیر خارجہ  سبرامنیم جے شنکر، برازیل کے ہم منصب سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ 
 ایس پی اے کے مطابق انڈین وزیر خارجہ سے رابطے میں غزہ اور گردو نواح کے تازہ حالات، مسلسل عسکری حملوں سے نہتے شہریوں کو ہونے والے نقصانات پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے عسکری حملے بند کرنے اور غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی روکنے کے سلسلے میں عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر بات چیت کی۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ’ غزہ کی ناکہ بندی کا خاتمہ ضروری ہے۔ اسرائیل کو غزہ کے باشندوں کے لیے امدادی سامان اور غذائی اشیا پہنچانے کی اجازت سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کرنا ہوگی‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’مسئلہ فلسطین کا جامع اور مبنی بر انصاف سیاسی حل نکالنے کے لیے کوشش کرنا ضروری ہے تاکہ خطے اور دنیا بھر میں امن و استحکام یقینی بن جائے اور فلسطینی عوام کی امنگیں پوری ہوں‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے برازیل کے اپنے ہم منصب سے رابطے میں غزہ اور اس کے گرد و نواح میں مسلسل حملوں اور انہیں رکوانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے برازیلی ہم منصب سے کہا کہ’ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے برازیل حملے فورا بند کرانے اور عالمی امن و سلامتی کے  تحفظ کے حوالے سے  اپنا کردار ادا کرے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے ضروری ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین سے متعلق سابقہ قراردادوں پر عمل درآمد  کے لیے کوشش کرے‘۔ 

شیئر: