Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت مزید 300 ہلاک

غزہ کے ساحلی علاقے میں اسرائیل کے فضائی حملے میں شدید بمباری کے باعث گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً 300 افراد مزید ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل تھیں۔ 
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں غزہ  کے شعبہ صحت  کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں یہ ہلاکتیں سنیچر کے روز ہوئی ہیں جب کہ 800 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری سے 2200 سے زیادہ افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جن میں سے ایک چوتھائی بچے ہیں اور تقریباً 10000 افراد  زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ میں موجود ریسکیو ورکرز سنیچر کو رات کے وقت ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں زندہ بچ جانے والے زخمیوں کی تاحال تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ غزہ پر اسرائیل کی اب تک کی سب سے شدید بمباری ہے، اسرائیل نے 23 لاکھ فلسطینیوں کے گھروں کو مکمل طور پر محاصرے میں لے رکھا ہے اور علاقے کا بڑا حصہ تباہ کر دیا ہے۔
اسرائیل کی یہ کارروائی حماس کے عسکریت پسندوں کے ایک بڑے حملے کے جواب میں تھی جب آٹھ روز قبل 7 اکتوبر کو اسرائیلی قصبوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس غیر متوقع حملے میں تقریباً 1300 افراد مارے گئے تھے جس نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا کیونکہ موبائل فون کی خوفناک ویڈیو فوٹیج اور طبی اور ہنگامی خدمات کی جانب سے شہروں میں مظالم کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

مبینہ طور پر 10 لاکھ فلسطینی اپنے گھر چھوڑ چکے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

حکام نے بتایا ہے کہ اب تک مبینہ طور پر تقریباً 10 لاکھ فلسطینی اپنے گھروں کو چھوڑ چکے ہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز غزہ کی پٹی کے شمالی نصف حصے کے رہائشیوں سے کہا تھا کہ  فوری طور پر غزہ کے جنوب کی طرف منتقل ہو جائیں۔ 
اسرائیلی فورسز کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شام 4 بجے تک دو اہم سڑکوں کے ذریعے علاقہ خالی کرنے والے فلسطینیوں کی حفاظت کی ضمانت دیں گے تاہم ڈیڈ لائن گزرتے ہی علاقے میں فوجیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

ریسکیو ورکرز  فضائی حملوں میں زخمیوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیلی فوجی حماس کے زیر کنٹرول علاقوں پر زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عہدیداروں نے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا کہا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ باہر جانے والی سڑکیں غیرمحفوظ ہیں۔

شیئر: