غزہ پر رات گئے اسرائیلی حملوں میں 80 افراد ہلاک: حماس
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ میں حماس کے زیرانتظام حکومت نے کہا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومت کے میڈیا آفس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’رات کو اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں ہونے والے قتلِ عام میں 80 سے زیادہ افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔‘
سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز پر فلسطینیوں کے ایک گروپ نے فائرنگ کی جسے بعد میں فوج نے ڈرون سے نشانہ بنایا۔ حکام کے مطابق اس ڈرون حملے کے نتیجے میں تین فلسطینی مارے گئے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں رات گئے اسرائیلی فوج نے چھاپہ مارا جس کے دوران پر فلسطینیوں کے ایک گروپ کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔
فوج نے بتایا ہے کہ مسلح فلسطینیوں نے شمالی مغربی کنارے میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ میں اس کی فورسز پر ’فائرنگ اور دھماکہ خیز مواد پھینکا جس کے بعد فوج نے ان پر ڈرون سے حملہ کیا۔
فلسطینی اتھارٹی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وافا نے کیمپ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈرون نے کم از کم دو پروجیکٹائل فائر کیے۔
وافا نے جینین گورنمنٹ ہسپتال کے ڈائریکٹر وسام بکر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اس حملے میں تین افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
جنین پناہ گزین کیمپ جو فلسطینی عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے،رواں سال کے اوائل میں ایک بڑی اسرائیلی فوجی کارروائی کا مرکز تھا۔