خیبر پختونخوا کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمران شاہد نے انکشاف کیا ہے کہ ’بھتہ خوری کے واقعات میں جو پاکستانی نمبر استعمال ہوئے ان میں سے زیادہ تر موبائل سمز خواتین کے نام پر جاری ہوئیں۔‘
سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ان نمبرز کے بارے میں تحقیق پر یہ معلوم ہوا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا اس جیسی دیگر سکیموں کے لیے خواتین سے انگوٹھے لگوا کر سمز نکلوائی جاتی ہیں جن کو بعدازاں مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
اپنے ہی چار بچوں کا مبینہ قاتل ’پولیس مقابلے‘ میں کیسے مارا گیا؟Node ID: 804891
-
چمن: پاسپورٹ کی شرط کیخلاف افغان سرحد کے قریب 4 روز سے دھرناNode ID: 806226