Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی رضاکارانہ واپسی کا آخری دن، ’کل سے سرحد پار بھیجا جائے گا‘

نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ ’اب تک 30 ہزار غیرملکی تارکین وطن افغانستان اور ایران واپس جا چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک سے جانے کے لیے دی گئی حکومتی ڈیڈ لائن آج مکمل ہو رہی ہے اور تارکین کی بڑی تعداد پاکستان کے افغانستان سے متصل بارڈر سے واپس روانہ ہو رہی ہے۔
اب تک رضاکارانہ طور پر ہزاروں افغان باشندے وطن واپس جا چکے ہیں۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق صرف طورخم کے راستے 90 ہزار سے زائد افغان وطن واپس گئے ہیں۔
طورخم بارڈر پر رش کے باعث لنڈی کوتل کے مقام پر عارضی انتظار گاہ قائم کی گئی ہے جہاں افغانستان جانے والے خاندانوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے بعد انہیں آگے جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
ادھر بلوچستان کے ضلع چمن میں واقع بارڈر کراسنگ سے بھی غیرقانوی مقیم افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد روزانہ چمن بارڈ سے افغانستان واپس جا رہی ہے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف شہروں کی مساجد میں پولیس کی جانب سے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں سے متعلق انتباہی اعلانات کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس حتمی تاریخ میں کسی قسم کی توسیع نہیں دے گی اور آج کے بعد غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی بے دخلی کے لیے کارروائیوں کا آغاز کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق منگل کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ ’اب تک 30 ہزار غیرملکی تارکین وطن افغانستان اور ایران واپس جا چکے ہیں۔ تارکین وطن کے واپس جانے والوں کے لیے بلوچستان کے مختلف اضلاع سے پانچ گزر گاہیں فعال کر دی ہیں۔‘

اسلام آباد سمیت مختلف شہروں کی مساجد میں پولیس کی جانب سے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں سے متعلق انتباہی اعلانات کا سلسلہ جاری ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

نگراں وزیراطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ کوئٹہ میں سندھ اور پنجاب سے آنے والے تارکین وطن کو سہولیات دی جائیں گی۔ واپس جانے والے تارکین وطن کا ہولڈنگ سینٹروں میں تین روز قیام ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ’تارکین وطن کی اطلاعات کے لئے مساجد میں اعلان کیے جا رہے ہیں۔ غیرقانونی طور رہنے والوں کی جائیدادیں ضبط ہوں گی اور غیرقانونی تارکین وطن کو سہولیات فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔‘
’آج منگل کو ڈیڈ لائن کا آخری دن ہے اس لیے روانگی کا وقت 4 بجے سے بڑھا دیا گیا ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن باعزت طریقے سے نکل جائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کے پاس افغانستان اور ایران سے آنے والے بلوچ مہاجرین کا ڈیٹا موجود ہے۔ حکومت اپنے فیصلے پر عملدرآمد ہر صورت کرے گی۔ چاغی میں تفتان بارڈر پر ایران و عراق کے تارکین وطن کی باعزت واپسی کے لیے بھی کاؤنٹرز قائم کیے ہیں۔‘
’غیرملکی تارکین وطن کو فارن ایکٹ کے تحت کل سے سرحد پار کیا جائے گا اور ان کے جائیدادوں کو سیل کر دیا جائے گا۔‘
نگران وزیراطلاعات نے کہا ہے کہ ’جو شہری غیرملکی تارکین وطن کو پناہ اور ملازمتیں دے رہے ہیں، ریاست ان کے خلاف بھی کارروائی کرے گی۔‘

شیئر: