Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی اتھارٹی تبھی غزہ واپس آ سکتی ہے جب تنازع کا ’حل‘ مل جائے: فلسطینی صدر

جامع سیاسی حل کے فریم ورک میں اپنی ذمہ داریاں پوری طرح سے سنبھالیں گے۔ فوٹو عرب نیوز
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو سخت سکیورٹی میں اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے کا اچانک دورہ کیا اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے فلسطینی صدر سے یہ ملاقات رام اللہ کے علاقے میں کی ہے۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کی مابین سات اکتوبر سے جنگ کے آغاز کے بعد مقبوضہ علاقے میں تشدد میں اضافے سے عالمی تشویش بڑھ گئی ہے۔
محمود عباس نے کہا ہے کہ ’فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی میں صرف اسی صورت میں اقتدار میں واپس آ سکتی ہے جب اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کے خاتمے کے لیے جامع سیاسی حل تلاش کیا جائے۔‘
فلسطینی صدر نے کہا کہ اسرائیل سات اکتوبر کے بعد سے حماس کے خاتمے کی کوشش کر رہا ہے جس کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس تنازع کے خاتمے کے بعد فلسطینی سرزمین پر کس کا کنٹرول رہے گا۔
وفا نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ فلسطینی صدر نے امریکی وزیر خارجہ کو واضح کیا ہے کہ ’ہم جامع سیاسی حل کے فریم ورک میں اپنی ذمہ داریاں پوری طرح سے سنبھالیں گے جس میں مشرقی بیت المقدس اور غزہ کی پٹی سمیت مغربی کنارے کے علاقے شامل ہوں گے۔‘
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے زمینی، فضائی اور بحری حملوں سے تقریباً نو ہزار 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 اسرائیل فلسطین تنازع سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جنگ  کے آغاز سے اب تک امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کے تین دورے کیے ہیں اور اس کے علاوہ متعدد عرب ممالک کے دورے بھی کر چکے ہیں، لیکن حالیہ جنگ کے بعد مغربی کنارے کا ان کا پہلا دورہ تھا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اس دورے کا سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پہلے سے اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ ان کا دورہ جمعے کے روز اردن اور اسرائیل میں اہم ملاقاتوں کے بعد ہوا ہے۔ 
قبل ازیں اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا اور خطے میں پائیدار امن کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے امریکی عزم پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ کی  صدر محمود عباس سے ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب واشنگٹن نے اسرائیل کو سیاسی اور فوجی حمایت کا بھرپور یقین دلا رکھا ہے۔

انٹونی بلنکن اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے دورے بھی کر چکے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

امریکہ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
قبل ازیں انٹونی بلنکن نے یہ کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھال لینا چاہیے جس پر اس وقت حماس کا کنٹرول ہے۔
امریکہ اور متعدد یورپی و عرب ممالک کے علاوہ اقوام متحدہ نے مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عارضی جنگ بندی  پر زور دیا ہے تاکہ شہریوں کو بحفاظت  نکالا جا سکے اور غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل کو آسان بنایا جا سکے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن  اتوار کی شام ترکی کے شہر انقرہ  کا دورہ کرنے والے ہیں۔

شیئر: