اسرائیل روزانہ چار گھنٹے کے لیے غزہ جنگ میں عارضی تعطل پر راضی: وائٹ ہاؤس
جمعرات 9 نومبر 2023 19:42
جان کربی نے کہا کہ جنگ میں توقف کے حوالے سے پہلا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسرائیل روزانہ چار گھنٹے کے لیے جنگ میں عارضی توقف پر راضی ہوگیا ہے تاکہ غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جاسکے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلیفونگ گفگتو میں روزانہ کی بنیاد پر جنگ میں عارضی تعطل کرنے پر زور دیا تھا۔
امریکہ کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ جنگ میں توقف کے حوالے سے پہلا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔
ان کے مطابق اسرائیل نے جنگ میں چار گھنٹے کی روزانہ عارضی توقف کے وقت کا اعلان کم از کم تین گھنٹے پہلے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے یرعمالیوں کے رہائی کے حوالے سے مذاکرات کے دوران اسرائیل سے کہا تھا کہ تین دن سے زائد کے لیے جنگ میں تعطل کا اعلان کریں۔ تاہم انہوں نے جنگ بندی کے امکان کو مسترد کر دیا۔
امریکی وزیرخارجہ نے گذشتہ ہفتے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ امن کے امکان کو تباہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل سے غزہ کے فلسطینیوں کے لیے حالات بہتر بنانے کے لیے جلدی اقدام کا کہا جو کہ حماس کے خلاف جنگ سے بہت زیادہ خراب ہوئے ہیں۔
جمعرات کو فرانس کے دارلحکومت پیرس میں فرانسیسی صدر نے کانفرنس کا افتتاح کیا جس میں انہوں نے اسرائیل سے سویلین کی حفاظت یقینی بنانے کی اپیل کی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ ’تمام زندگیوں کی قدر و قیمت ایک جیسی ہے، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ قوانین کی خلاف ورزی کرکے نہیں لڑا جاسکتا۔‘
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے جنگ میں ’عارضی توقف‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
’چاہتے ہیں کہ کانفرنس محصور فلسطینی انکلیو کی خوراک، پانی، صحت کی فراہمی، بجلی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے پر زور دے۔‘
پیرس کانفرنس میں مغربی اور عرب ممالک، اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیمیں شریک ہیں۔ کانفرنس میں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں شہریوں کو کس طرح امداد فراہم کی جائے۔
عالمی تنظیم میدساں ساں فرنتیئر (ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز) کی سربراہ ازابیل ڈیفورنی نے کانفرنس میں کہا ہے کہ غزہ میں کوئی محفوظ زون نہیں ہے اور غزہ میں ہونے والی اموات میں سے 30 فیصد جنوبی غزہ میں ہوئی ہیں۔