انگلینڈ کو کیسے ہرانا ہے، ہم نے پورا پلان کیا ہوا ہے: بابر اعظم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ اور افغانستان کے خلاف میچوں میں شکست کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کے لیے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنا نہایت مشکل ہوگیا ہے۔
بابر اعظم نے جمعے کو کولکتہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال سے ابھی ایک میچ رہتا ہے، یہ کرکٹ ہے، ہم کوشش کریں گے کہ ٹورنامنٹ کا اچھا اختتام کریں۔ میرے خیال سے جنوبی افریقہ والے میچ نے ہمیں نقصان پہنچایا اور افغانستان والا میچ ہمیں جیتنا چاہیے تھا۔ اس وجہ سے ہم اس صورتحال میں کھڑے ہیں۔‘
پاکستان ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ ’امید ہر وقت ہونی چاہیے۔ امید مثبت رکھنی چاہیے۔ بولنگ یا فیلڈنگ یا بیٹنگ میں کوئی ایک ذمہ دار نہیں ہے۔ بطور ٹیم ہم پلان کے مطابق نہیں چل پائے۔ کوشش کریں گے کہ اس سے سیکھیں۔‘
سیمی فائنل میں جانے کے لیے گرین شرٹس کو انگلینڈ کو کم از کم 287 رنز سے شکست دینا ہوگی اور اگر پاکستان پہلے بولنگ کرتا ہے تو جو بھی ٹارگٹ انگلینڈ کی جانب سے دیا جائے گا اسے 2.4 اوورز میں حاصل کرنا ہوگا۔
اس بارے میں گرین شرٹس کے کپتان کا کہنا ہے کہ ’ایسا نہیں ہے کہ ہمارے دماغ میں یہ صورتحال نہیں ہے۔ ہمارا سیمی فائنل میں جانے کا پلان ہے۔ ہمارا یہ بھی پلان ہے کہ کیسے اس ہدف سے انگلینڈ کو ہرانا ہے۔ اس میں ہم نے پورا پلان کیا ہوا ہے۔‘
اپنی کپتانی کے بارے میں بابر اعظم نے کہا کہ ’پچھلے تین برسوں سے میں کپتانی کر رہا ہوں۔ مجھے نہیں لگ رہا کہ میری کپتانی کی وجہ سے میری بیٹنگ میں فرق آیا ہے۔ ہر کسی کی اپنی سوچ ہوتی ہے۔ اگر کسی نے مجھے مشورہ دینا بھی ہے تو نمبر سب کے پاس ہوتے ہیں، میسج کر سکتے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ میرے اوپر کپتانی کا دباؤ تھا۔‘
ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں مچنے والی ہل چل کے بارے میں بابر اعظم نے کہا کہ ’یہاں پر جو بھی فیصلے ہو رہے ہیں، وہ کوچز اور کپتان کے فیصلے ہوتے ہیں۔ جہاں تک کپتانی کی بات ہے تو اس میچ کے بعد دیکھیں گے اور پاکستان جائیں گے تو دیکھیں گے۔‘
خیال رہے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ سنیچر کو کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔ اگر پاکستان انگلینڈ کو 287 رنز سے ہرانے میں ناکام رہا تو اس صورت میں انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلا جائے گا۔