Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: سُرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کا آپریشن تیسرے روز میں داخل، ’سب زندہ ہیں‘

اتوار کی صبح اچانک سرنگ منہدم ہو گئی تھی اور 40 مزدور پھنس گئے تھے (فوٹو: اے این آئی)
انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ میں سرنگ کے منہدم ہونے سے پھنس جانے والے 40 مزدوروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے اور اس کے لیے نئی مشینیں منگوائی گئی ہیں۔
انڈین ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق پچھلے 48 گھنٹے سے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں دو روز سے جاری ہیں۔
امدادی ٹیم کی کوشش ہے کہ سرنگ میں اوپر سے ایسا شگاف ڈالا جائے جس کے ذریعے مزدوروں تک پہنچا جا سکے۔
منہدم ہونے والی سرنگ اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں سلکیارا اور دندل گاؤں کو آپس میں ملاتی ہے۔ اس سرنگ کو چار دھام روڈ پروجیکٹ کے سلسلے میں تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے بعد اس سے اترکاشی اور یمنوتری دھام کے درمیان فاصلہ صرف 26 کلومیٹر رہ جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ21 میٹرز کے علاقے سے پتھر کے سلیبز کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ 19 میٹر کا راستہ صاف ہونا ابھی باقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ٹیم کی جانب سے 30 میٹر تک چٹانوں کی کٹائی کی گئی ہے تاہم اس میں سے کچھ ملبہ واپس گر گیا ہے جس کی وجہ سے وہ ابھی تک 21 میٹر تک ہی صفائی کر پائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نرم ملبے کے بار بار ملبہ گر جانے سے ریسیکو آپریشن تاخیر کا شکار ہو رہا ہے اور اب ملبے کو شاٹ کریٹنگ کے ذریعے سخت کیا جا رہا ہے۔
شاٹ کریٹنگ ایک اصطلاح ہے جو کسی سطح پر تیزی سے کنکریٹ پھینکنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
امدادی ٹیمیں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ملبے میں سوراخ کر کے ہائیڈوالک جیک کے ذریعے 900 ملی میٹر قطر کا پائپ نیچے پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
آپریشن کے لیے درکار تمام ضروری مشینری مہندم ہونے والی سرنگ کے پاس پہنچا دی گئی ہیں جبکہ محکمہ آبپاشی کے علاوہ دیگر ڈیپارٹمنٹس کے حکام بھی وہاں پہنچ چکے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو کھانا اور پانی پہنچایا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جائے حادثہ کی سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملبے کے بڑے ڈھیر نے سرنگ کو بند کر رکھا ہے اور مڑی ہوئی دھاتی سلاخیں نظر آ رہی ہیں جس سے ریسکیو ورکرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سرنگ گرنے کا واقعہ اتوار کی صبح اس وقت پیش آیا تھا جب برہماکھل یمونتری شاہراہ پر تعمیراتی کام جاری تھا۔
پھنس جانے والے مزدوروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ سب زندہ ہیں اور ان کو پانی کے پائپس کے ذریعے کھانے کا سامان اور آکسیجن پہنچائی جا رہی ہے۔
ریسکیو آپریشن میں شامل ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’ان کے پاس تقریباً 400 میٹر کا بفر ہے جہاں وہ چل بھی سکتے ہیں اور سانس بھی لے سکتے ہیں۔‘
ٹیمز کی جانب سے واکی ٹاکیز کے ذریعے مزدوروں کے ساتھ بات چیت بھی کی جا رہی ہے۔
واقعے کے بعد ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ علاقے میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اس کی وجہ بنی تاہم حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی حقیقی وجہ جاننے کے لیے اب بھی تحقیقات جاری ہیں۔

شیئر: