ورلڈ کپ فائنل: فری فلسطین والی شرٹ پہن کر گراؤنڈ میں گھسنے والا شخص عدالت میں پیش
جونسن وین نے سکیورٹی کے حصار کو توڑا اور گراؤنڈ میں گھُس کر وراٹ کوہلی کو گلے سے لگانے کی کوشش کی (فوٹو: اے ایف پی)
ورلڈ کپ فائنل میں ’فری فلسطین‘ والی شرٹ پہن کر گھسنے والے 24 سالہ آسٹریلیوی شہری جونسن وین کو گاندھی نگر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
انڈین نیوز چینل ’ای ٹی وی بھارت‘ کے مطابق گذشتہ روز احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں جاری ورلڈ کپ کے فائنل میں انڈیا کی اننگز کے دوران جونسن وین اُس وقت گراؤنڈ میں داخل ہوئے جب انڈیا کی بیٹنگ جاری تھی اور وراٹ کوہلی بیٹنگ کر رہے تھے۔
انہوں نے سکیورٹی کے حصار کو توڑا اور گراؤنڈ میں گھُس کر وراٹ کوہلی کو گلے سے لگانے کی کوشش کی۔ پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا تھا اور احمدآباد کے چندکھیڑا پولیس سٹیشن منتقل کردیا گیا تھا۔
ٹی وی سکرین پر دُنیا بھر کے شائقین نے دیکھا کہ جون نے جو شرٹ پہنی ہوئی تھی اس پر فلسطین کی حمایت میں جملے درج تھے۔
جونسن وین کو گراؤنڈ میں موجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے پکڑا اور سٹیڈیم سے باہر نکال دیا۔
جب انہیں پولیس اہلکار پکڑ کر گراؤنڈ سے باہر لے جا رہے تھے تو صحافیوں نے اُن سے کئی سوالات بھی کیے۔
ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ ’آپ سٹیڈیم میں کیوں داخل ہوئے؟‘ انہوں نے جواب دیا کہ ’میں احتجاج کر رہا تھا۔‘
جونسن وین نے مزید کہا کہ ’میرا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ میرا نام جونسن وین ہے اور میرا نِک نیم جون ہے۔‘
انہوں نے میچ کے دوران گراؤنڈ میں داخل ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’میں وراٹ کوہلی سے ملنا چاہتا تھا اور میں فلسطین کی حمایت بھی کرتا ہوں۔‘