مکہ مکرمہ - - - - -مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے کہا ہے کہ فرزندان اسلام جذباتیت اور بیان بازی سے گریز کریں ۔ اللہ اور اس کے رسول کی مرضی پر عمل کو اپنی پہچان بنائیں ۔ اللہ تعالیٰ سے مظلوموں ، کمزوروں ، گھرسے بے گھر اور وطن سے بے وطن کر دئیے جانیوالے پناہ گیروں کی مدد کیلئے خشوع وخضوع سے دعائیں کریں ۔ وہ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پر سعودی عرب کے طول و عرض اور دنیا بھر کے ملکوں سے آئے ہوئے لاکھوں فرزندان و بنات اسلام کو ایمان افروز روحانی ماحول میں فکر انگیز خطبہ دے رہے تھے ۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم لوگ دینی اور دنیاوی ہر طرح کی نعمتوں سے فیض اٹھا رہے ہیں ۔ ان دنوں خیروبرکت کا مہینہ ہم پر سایہ فگن ہے۔خیر کے دروازے چوپٹ کھلے ہوئے ہیں جبکہ شر کے در بند ہیں ۔ فرزندان اسلام زبانی جمع خرچ بند کریں ۔ امام حرم نے کہا کہ ماہِ مبارک میں ہزار ماہ سے افضل رات کی تلاش ہمارا فرض ہے ۔ ہمیں اپنے اہداف اور طور طریقے متعین کرنے ہوں گے ۔ صف بستہ ہونا ہو گا ۔ دل ایک کرنا ہوں گے ۔ عزم و ہمت سے کام لیکر عظمت رفتہ بحال کرنی ہو گی ۔ شکست خوردگی کو پسِ پشت ڈالنا ہو گا ۔ عالمی مسائل کے حل کے لئے متحد ہونا ہو گا ۔ قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی فکر کرنی ہو گی ۔ رمضان دعائوں کی قبولیت کا مہینہ ہے ۔ تمام مسلمان اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعائیں کریں کہ وہ حرمین شریفین کے امن و سلامتی کی پاسبانی کریں ۔ معتمرین اور زائرین کی حفاظت کریں ۔ حرمین کے خدام، اس کے سیکیورٹی اہلکاروں ، سرحدوں کی حفاظت کرنیوالے جوانوں کی پاسبانی کریں ۔ حرمین شریفین کے باشندوں ، زائرین اور معتمرین کو فرقہ واریت اور دہشتگردی سے دوررکھیں۔ اللہ تعالیٰ اعتدال ، میانہ روی اور رواداری کے مسلک پر آگے چلنے کی توفیق عطاکرے۔امام السدیس نے کہا کہ تمام مسلمان دست بستہ دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ ستم زدگان ، مصیبت زدگان ، گھر سے بے گھر کر دئیے جانیوالوں اور کمزوروں کی مدد کرے ۔ ان کے دکھ دور کرے ۔ ان کے مصائب ختم کرے ۔ خصوصاً شامی مظلومین کا سہارا بنیں جہاں بے سہارا شہریوں کا خون بہایا جا رہا ہے ۔ عراق، یمن ، برما اور اراکان کے مسلمانوں کو آلام و مصائب سے نجات دلائے ۔ دوسری جانب مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ حسین آل الشیخ نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی دیوالیہ پن حق تلفی اور ستم ریزی ہے ۔ روزے ظاہر اور باطن ہر حال میں ا نسان کی تربیت کا آسمانی ذریعہ ہیں ۔ آل الشیخ نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ رمضان اللہ تعالیٰ سے قربت حاصل کرنے اور بڑھ چڑھ کر اعمال صالحہ کرنیکا موسم بہار ہے ۔ آل الشیخ نے کہا کہ دنیاوی زندگی میں کامیاب انسان وہ ہے جو ممنوعہ امور سے دور رہے اور اچھے کاموں سے اپنی زندگی کو آراستہ کرے ۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ لوگوں کے حقوق ادا کرنے میں ادنیٰ لاپروائی سے کام نہ لیں ۔ اللہ کے بندوں کے حقوق مارنے سے دور رہیں ۔ یاد رکھیں کہ یہ دنیا اور اس کی نعمتیں جلد فنا ہو جائیں گی اور اللہ تعالیٰ مظلوم کو ظالم سے اس کے حقوق دلائے گا ۔ روزے دار صبح سے شام تک کھانا پینا ترک کرنے کے ساتھ ساتھ روزے کی حقیقت اور اس کی روح کا بھی پورا خیال رکھیں ۔ روزہ ظاہری بھی رکھیں اور باطنی بھی ۔ اپنے اخلاق اور کردار سے بھی روزے دار ہونے کا مظاہرہ کریں ۔