آپ کسی بھی محفل میں جائیے، موقع خوشی کا ہو یا غم کا، دو سوال آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتے: یعنی عدالت عظمیٰ کی واضح رولنگ اور الیکشن کمیشن کی بارہا یقین دہانیوں کے باوجود یہ کہ الیکشن ہو رہے ہیں یا نہیں؟ اور دوسرا یہ کہ عمران خان کا کیا بنے گا؟
تیسرا سوال نسبتاً سیاسی اور صحافتی پلیٹ فارم پر اٹھایا جاتا ہے اور وہ ہے لیول پلیئنگ فیلڈ کا۔ چوتھا سوال قدرے فرینک ہونے کے بعد مہمان یا میزبان ایسی محافل میں کچھ یوں پوچھتے ہیں: اندر دی کی خبر اے؟ پانچواں سوال صحافتی حلقوں میں نواز شریف، شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے ہوتا ہے کہ کون کیا کردار نبھانے کو ہے؟
مزید پڑھیں
-
ورلڈ کپ میں ناکامی اور عمران خان کا مشورہ، اجمل جامی کا کالمNode ID: 811641
-
نو مئی کے بعد عمران خان سے ملاقات کا احوال، اجمل جامی کا کالمNode ID: 815296