پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کر دیا گیا
شیر افضل مروت عمران خان کے وکیل بھی ہیں۔ فوٹو: فیس بک شیر افضل مروت
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
پیر کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے شیر افضل مروت کی نظر بندی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔
شیر افضل مروت کو پولیس نے گذشتہ ہفتے لاہور ہائی کورٹ کے باہر سے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے شیر افضل مروت کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کر کے نکل رہے تھے۔
پیشے کے اعتبار سے شیر افضل مروت ایک وکیل ہیں جو 2000 کی دہائی میں بحیثیت سِول جج خیبر پختونخوا کی ضلعی عدلیہ کا حصہ بھی رہے ہیں۔
9 مئی 2023 کوعمران خان کی گرفتاری کے بعد پُرتشدد مظاہروں کا حصہ ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع ہوئیں تو شیر افضل مروت پارٹی کے شعلہ بیاں رہنما بن کر سامنے آئے اور انہوں نے پارٹی پر مبینہ غیراعلانیہ پابندیوں کے باوجود ملک کے کئی علاقوں میں جلسے منعقد کیے۔
شیر افضل مروت عمران خان کے وکیل کے طور پر بھی کام کرتے ہیں اور حال ہی میں انہیں پی ٹی آئی کا سینیئر نائب صدر بھی مقرر کیا گیا ہے۔
اُن کا شمار پی ٹی آئی کے متحرک رہنماؤں میں ہوتا ہے لیکن وہ ہمیشہ سے اس پارٹی کا حصہ نہیں تھے۔ عمران خان کی جماعت میں شامل ہونے سے قبل وہ 2008 سے 2017 تک مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام کا حصہ رہے۔
شیر افضل مروت نے 2018 کے انتخابات میں اپنے آبائی علاقے لکی مروت سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے بحیثیت آزاد امیدوار حصہ بھی لیا، تاہم انہیں دونوں نشستوں پر متحدہ مجلسِ عمل کے امیدواروں کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔