Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر کے السیسی تیسری مدت کے لیے بھاری اکثریت سے صدر منتخب

السیسی کے لیے 39 ملین سے زیادہ افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا (فوٹو: اے ایف پی)
مصر کی  نیشنل الیکشن اتھارٹی نے پیر کو صدرارتی انتخاب میں صدر عبدالفتاح السیسی کی واضح اکثریت سے کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ السیسی 89.6 فیصد ووٹ کر چھ سال کے نئی مدت کے لیے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
الیکشن اتھارٹی کے سربراہ حازم بدوی نے کہا کہ 67.3 ملین سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 66.8 ملین رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے۔
ایک دہائی تک سب سے زیادہ آبادی والے عرب ملک پر حکمرانی کرنے والے سابق آرمی چیف السیسی کے لیے 39 ملین سے زیادہ افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا۔
عرب نیوز کے مطابق 10 اور 12 دسمبر کے درمیان صدراتی پولنگ میں صدر السیسی کا مقابلہ تین امیدواروں سے تھا۔ ریپبلیکن پارٹی کے سربراہ حازم عمر نے 4.5 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
بائیں بازو کی طرف جھکاو رکھنے والی مصری سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما فرید زھران نے 4 فیصد اور ایک صدی پرانی لیکن نسبتا کم مقبول جماعت الوفد کےعبد السند یمامہ نے 1.9 فیصد ووٹ لیے۔
واضح رہے کہ السیسی 2014 میں پہلی مرتبہ مصر کے صدر منتخب ہوئے جبکہ 2018 میں دوبارہ صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔
رواں برس ہونے والے الیکشن میں ایک دہائی میں تیسری مرتبہ السیسی بھاری اکثریت سے جیتے ہیں۔
مصر میں اب تک کے بدترین معاشی بحران اور غزہ میں حماس، اسرائیل جنگ کے حوالے سے شدید تناو کے باوجود السیسی کی جیت تعجب کی بات نہیں۔
مصر میں کرنسی کی قدر گر گئی ہے اور سالانہ افراط زر36.4 ہے۔ جس سے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور گھریلو بجٹ متاثر ہوا ہے۔
موجودہ معاشی بحران سے پہلے بھی مصری کی تقریبا 106 ملین آبادی کا دو تہائی حصہ غربت کی لکیر یا اس سے نیچے زندگی گزار رہا تھا۔

شیئر: