Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویرو دیوگن، گینگسٹر سے انڈیا کے ایکشن ڈائریکٹر تک

ویرو دیوگن کا انتقال مئی 2017 میں ہوا تھا اور اس وقت اُن کی عمر 85 برس تھی۔ (فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس)
بالی وُڈ اداکار اجے دیوگن کے والد ویرو دیوگن کا شمار انڈین سنیما کے کامیاب ترین ایکشن ڈائریکٹرز میں ہوتا ہے جنہوں نے 200 سے زائد فلموں میں کام کیا۔
’روٹی، کپڑا اور مکان‘، ’کرانتی‘، ’مسٹر نٹورلال‘، ’پریم روگ‘، ’پھول اور کانٹے‘، ’جگر‘ اور ’رام تیری گنگا میلی‘ درجنوں فلموں میں سے ویرو دیوگن کی بحیثیت ایکشن ڈائریکٹر چند فلمیں ہیں جو اپنے ایکشن سینز کی وجہ سے انڈین فلمی تاریخ میں ممتاز حیثیت رکھتی ہیں۔
اُن کے بیٹے اجے دیوگن نے پہلی مرتبہ اپنے والد کی زندگی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ 13 برس کی عمر میں پنجاب میں اپنے گھر سے بھاگ آئے تھے۔‘
اجے دیوگن کے مطابق ’وہ (ویرو دیوگن) بغیر ٹرین کا ٹکٹ خریدے ممبئی آئے اور اسی لیے انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا۔ یہاں اُن کے پاس کوئی کام تھا نہ کھانے کا سامان۔‘
کرن جوہر کے شو ’کافی وِد کرن‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اجے دیوگن نے اپنے والد کے بارے میں مزید بتایا کہ ’کسی نے اُن کی مدد کی جیسے کہ اگر وہ کسی کی گاڑی دھو دیں گے تو انہیں اُس میں سونے کی بھی اجازت ہوگی۔‘
اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ ’بالآخر وہ (اُن کے والد) کارپینٹر بن گئے اور پھر گینگسٹر۔ اس وقت گینگز ہوا کرتے تھے اور گینگز کے درمیان جھگڑے بھی ہوا کرتے تھے۔‘
ویرو دیوگن بالی وُڈ کے ایکشن ڈائریکٹر کیسے بنے یہ بھی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ اجے دیوگن کے مطابق ’ایک دن ایک انتہائی سینیئر ایکشن ڈائریکٹر کہیں سے گزر ہے تھے اور وہاں سڑک پر جھگڑا ہو رہا تھا۔
انہوں نے اپنی کار روکی اور لڑائی کے بعد میرے والد کو بُلا کر کہا کہ تم کرتے کیا ہو؟ میرے والد نے انہیں بتایا کہ وہ ایک کارپینٹر ہیں۔‘
اجے دیوگن نے واقعے کی مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’ایکشن ڈائریکٹر مسٹر کھنا نے میرے والد کو بڑی دلچسپ بات کہی کہ تم لڑتے بہت اچھا ہو، کل مجھ سے ملنے آؤ۔‘
اجے دیوگن کے مطابق مسٹر کھنا نے اُن کے والد کو ’فائٹر‘ بنایا اور پھر وہ ایکشن ڈائریکٹر بن گئے۔
ویرو دیوگن کا انتقال مئی 2017 میں ہوا تھا اور اس وقت اُن کی عمر 85 برس تھی۔

شیئر: