’پراگ میں فائرنگ کے مقام پر کوئی سعودی شہری موجود نہیں تھا‘
چیک حکومت اور عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ( فوٹو: گیٹی امیجز)
جمہوریہ چیک میں سعودی سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ’ پراگ کی یونیورسٹی میں فائرنگ کے مقام پر کوئی سعودی شہری موجود نہیں تھا‘۔
سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا کہ’ پراگ میں حکام کے ساتھ رابطے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ اس علاقے میں کوئی سعودی شہری موجود نہیں تھا‘۔
بیان میں چیک حکومت اور عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کی۔
یاد رہے کہ پراگ چارلس یونیورسٹی میں مسلح شخص کی فائرنگ سے کم سے کم 15 افراد ہلاک جبکہ 24 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
فائرنگ سے زخمی ہونے والے کم از کم 25 افراد میں ایک اماراتی شہری اور اس کی اہلیہ شامل ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیک ریپبلک پولیس کے مطابق ’فائرنگ کا یہ واقعہ دارالحکومت پراگ میں جمعرات کو پیش آیا۔‘
پولیس کے سربراہ مارٹن وونڈریسک نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’فائرنگ شہر کے تاریخی سینٹر میں واقع یونیورسٹی میں کی گئی۔‘