Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی حقوق کی ’خلاف ورزیاں‘، بلوچ مظاہرین کی کل ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی اپیل

مظاہرین نے حکومت کو ’لاپتہ افراد‘ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 7 روز کی مہلت دی تھی (فائل فوٹو: عرب نیوز)
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے صوبے میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں بدھ کو ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
 بلوچ یکجہتی کمیٹی کی منتظم اور انسانی حقوق کی کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ’ہم پاکستان بھر کی تاجر برادری، کاروباری شخصیات اور عوام سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ظلم و جبر کے خلاف ہمارے ساتھ کھڑے ہوجائیں گے۔‘ 
منگل کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک بیان میں انہوں نے اپیل کی کہ ’پاکستان میں بھر میں ہماری کال پر رضاکارانہ طور پر شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے بلوچستان کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔‘
گذشتہ ماہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کارکن ’مبینہ جبری گمشدگیوں‘ اور ’ماورائے عدالت ہلاکتوں‘ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے 1600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ضلع تُربت سے اسلام آباد پہنچے تھے۔
بلوچستان کے ضلع کیچ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ بالاچ بلوچ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مبینہ طور پر دورانِ حراست قتل کیا۔
اس مبینہ ہلاکت کے بعد بلوچستان میں سخت غم و غصہ پایا گیا اور ملک میں ایک بار پھر جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا معاملہ زیرِبحث آگیا۔ 
اس حوالے سے گذشتہ ماہ وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کے لیے آنے والے بلوچ مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے بعد سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ 
مظاہرین اور نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی طرف سے تشکیل دی گئی تین رُکنی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے بعد حکومت کا کہنا تھا کہ ’گرفتار کیے گئے تمام بلوچ کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔‘

ماہ رنگ بلوچ نے اپیل کی کہ شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں‘ (فائل فوٹو: بلوچ یکجہتی کمیٹی ایکس اکاؤنٹ)

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پیر کو صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر تنقید کرتے ہوئے ان پر قوم کو ’گمراہ‘ کرنے کا الزام عائد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ریاست کو مظاہرین سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور وہ اُن کے پُرامن احتجاج کا احترام کرتی ہے۔‘
’تاہم بلوچ عسکریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو بے گناہ افراد کو مار رہے ہیں۔‘
مظاہرین کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے گذشتہ جمعرات کو حکومت کو ’لاپتہ افراد‘ اور ’ماورائے عدالت قتل‘ کے معاملات حل کرنے کے لیے 7 روز کی مہلت دی تھی۔
ماہ رنگ بلوچ نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ’3 جنوری ہمارے الٹی میٹم کا آخری روز ہے، ہم نے بدھ کو پورے پاکستان میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔‘
’پاکستان کے مظلوم عوام نے جس طرح ہماری اس تحریک کی حمایت کی، ہم چاہتے ہیں کہ آپ سب بھی اس اپیل کا اسی طرح ساتھ دیں۔‘

شیئر: