Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہونڈا کی 2026 میں امریکی مارکیٹ کے لیے جدید الیکٹرک کاروں کی نقاب کشائی

ہونڈا نے امریکہ میں 2026 میں تجارتی طور پر لانچ کرنے کے لیے مستقبل کا تصور پیش کرتی نئی الیکٹرک گاڑیوں کی سیریز کی نقاب کشائی کی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہونڈا کے گلوبل نائب صدر شنجی اویاما نے کہا کہ ’ہم نے نئے دور کے لیے ہونڈا 0 سیریز تیار کی ہے۔ یہ پہلی نظر میں لوگوں کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کو جنم دیتی ہے اور دوسری الیکٹرک گاڑیوں سے بہت زیادہ مختلف ہے۔‘
ہونڈا کی پریس ریلیز کے مطابق ’سیلون ماڈل کا وسیع انٹیریئر ہے، جس میں جدید ڈیزائن، خودکار ڈرائیونگ، ٹیکنالوجی، کارکردگی اور دیر تک چلنے والی بیٹری متعارف کروائی گئی ہے۔‘
یہ کمپنی 2026 میں امریکہ میں سیلون ماڈل کمرشل سطح پر متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جاپانی کمپنی نے ’سپیس ہب‘ کے نام سے ایک دوسری کانسیپٹ کار بھی پیش کی ہے جو سیلون جیسی نظر آتی ہے، لیکن یہ امریکہ میں مقبول سپورٹس گاڑیوں جیسی ہے۔
ہونڈا نے اپنے موجودہ لوگو ’ایچ‘ کو بھی تبدیل کر دیا ہے اور اس کی شکل 1981 کے لوگو جیسی کر دی ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ ’لوگو کا نیا ڈیزائن دو پھیلے ہوئے ہاتھوں کو ظاہر کرتا ہے، اور اپنے صارفین کی ضروریات کو جاری رکھنے کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔‘
تین سال پہلے ہونڈا نے 2040 تک 100 فیصد الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
کمپنی امریکی آٹو ٹائٹن جنرل موٹرز کے ساتھ بغیر ڈرائیور کے ٹیکسی سروس متعارف کروانے پر بھی کام کر رہی ہے۔

سیلون ماڈل میں دیر تک چلنے والی بیٹری متعارف کروائی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

لیکن منگل کو لاس ویگاس میں بلومبرگ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں ہونڈا کے سی ای او توشیہیرو مائیبے نے اس حوالے سے کوئی مخصوص ٹائم فریم نہیں دیا۔
بلومبرگ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ہم 2020 کی دہائی کے آخر میں شہری ماحول میں خودکار گاڑیوں کو متعارف کرانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔‘
اس ’روبوٹیکسی‘ پروجیکٹ کو جی ایم کی ذیلی کمپنی ’کروز‘ تیار کر رہی ہے، جس کے آپریشنز 27 اکتوبر سے ریاست کیلیفورنیا کی جانب سے گاڑیوں کی جانچ روکنے کے بعد سے رکے ہوئے ہیں۔
یہ منصوبہ اس وقت سے زیر تفتیش ہے جب سے کروز کی تیار کردہ کار نے ایک راہگیر خاتون کو ٹکر مار دی تھی۔

شیئر: