حکومت کا ملک بھر میں فری لانسرز کے لیے 10 ہزار ای روزگار مراکز قائم کرنے کا اعلان
عمر سیف نے کہا کہ اس اقدام سے فری لانسرز کو سالانہ 10 ارب ڈالر کمانے میں مدد مل سکتی ہے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ملک بھر میں فری لانسرز کے لیے 10 ہزار ای روزگار مراکز قائم کرنے میں مدد دے گی۔
بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے فری لانسرز کو سالانہ 10 ارب ڈالر کمانے میں مدد مل سکتی ہے۔
عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان میں تقریباً 15 لاکھ آن لائن فری لانسرز ہیں جو دنیا میں آن لائن فری لانسرز کی دوسری بڑی افرادی قوت ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستانی فری لانسرز کو بجلی کی مسلسل بندش اور ملک میں کام کرنے کی جگہوں کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
’اس لیے حکومت اب 10 ہزار ای روزگار مراکز قائم کرنے جا رہی ہے، اس کے لیے ہم نجی شعبے کو بلاسود قرضے جاری کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی ریئل اسٹیٹ کو کو ورکنگ سپیسز یا ای روزگار سینٹرز میں تبدیل کر سکیں۔‘
عمر سیف نے کہا کہ ’یہ مراکز جدید ترین سہولیات سے لیس ہوں گے اور پاکستانی فری لانسرز کو کمانے میں مدد کریں گے۔ ایک مرکز 100 فری لانسرز کو جگہ دے تو 10 ہزار مراکز10 لاکھ فری لانسرز کو کمانے کے قابل بنائے گی۔
انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ ’لہذا وہ پاکستان کے لیے سالانہ 10 بلین ڈالر کما سکتے ہیں۔‘
عمر سیف نے اس اقدام کا اعلان پاکستان سٹارٹ اپ فنڈ (پی ایس ایف) کے آغاز کے ایک دن بعد کیا۔ یہ ایک ایسا اقدام جس کے ذریعے حکومت پاکستانی سٹارٹ اپس میں سالانہ 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔
وزیر نے کہا تھا کہ پی ایس ایف کو ایکویٹی فری کیپیٹل کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے جو ایک سٹارٹ اپ کے لیے وینچر کیپیٹلسٹ (وی سی) راؤنڈ کو بند کرنے اور اسے اپنی پہلی بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔