Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل کی بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت

حوثیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے بحری جہازوں پر حملوں کی ’سخت ترین الفاظ‘ میں مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران بحیرہ احمر میں ان حملوں نے عالمی تجارت میں خلل اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔
سلامتی کونسل نے حوثیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ حملے بند کر کے جاپانی کارگو کمپنی کے جہاز ’گلیکسی لیڈر‘ اور اس کے عملے کے 25 ارکان کو رہا کر دیں۔
اس جہاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پر اسرائیلی کاروباری شخصیت کا سامان لدا ہوا ہے۔
امریکہ اور جاپان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی قانون کا احترام کیا جانا چاہیے۔
قرارداد کے مطابق بحری آمد و رفت اور کمرشل جہازوں کو گزرنے کی آزادی ہونا چاہیے۔
دونوں ملکوں نے قرارداد میں کہا ہے کہ رکن ملکوں کو اپنے جہازوں کو حملوں سے بچانے کا حق حاصل ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملوں اور اس کے جواب میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بعد سے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بین الاقوامی سمندری ٹریفک پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔

قرارداد میں حوثیوں کو ’ہتھیاروں کی فراہمی کی مذمت بھی کی گئی ہے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ نے دسمبر میں بحری ٹریفک کو حوثیوں کے حملوں سے بچانے کے لیے ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا تھا، جو کہ تزویراتی لحاظ سے اہم زون ہے جہاں سے عالمی تجارت کا کم از کم 12 فیصد گزرتا ہے۔
قرارداد میں حوثیوں کو ’ہتھیاروں کی فراہمی کی مذمت بھی کی گئی ہے۔‘

شیئر: