Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی سرزمین پر حملہ، گورنر سندھ دورہ ایران مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے

کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں کہ اس مسئلے کو وزارت خارجہ کیسے ڈیل کرتا ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ ‘میں اپنا دورہ ایران احتجاجاً مختصر کرکے واپس آیا ہوں۔‘
ایران سے واپسی کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ’وہ منگل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد احتجاجاً اپنا دورہ مختصر کرکے واپس آئے ہیں، جلد ہی پاکستانی بزنس کمیونٹی کا وفد بھی پاکستان واپس آریا ہے۔‘
’موجودہ حالات میں ایسا کوئی بیان نہیں دینا چاہتا جس سے دونوں ممالک کے درمیان تلخی بڑھے، وزارت خارجہ اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔‘
گورنر سندھ کامران ٹیسوری ایران کے شہر مشہد سے اپنا دورہ مختصر کرکے کراچی پہنچے۔
انہوں نے بتایا کہ چابہار میں ایران ایکسپورٹ 2024 میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد ایران میں موجود تھا کہ منگل کو پیش آنے واقعے کے بارے میں اطلاع ملی۔ ’واقعے کی تفصیلات جاننے کے بعد دورے کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا اور پاکستان واپس آگیا۔ یہ میرا احتجاج ہے۔‘
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ 50 سے زائد پاکستانی بزنس مین ایران میں موجود ہیں اور وہ سب خیریت سے ہیں۔
’کل سے بزنس کمیونٹی کے افراد واپس پاکستان پہنچنا شروع ہوجائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ایران پاکستان تجارت کی بات ہوتی ہے تو ایسے واقعات ہوجاتے ہیں، میری دعا ہے کہ جلد اس معاملے کو بیٹھ کر حل کرلیا جائے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ اب دیکھتے ہیں کہ اس مسئلے کو وزارت خارجہ کیسے ڈیل کرتا ہے.
اس وقت ایران میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے زائرین موجود ہیں، وہ ان کے اہل خانہ ہم سے رابطہ کررہے ہیں۔
’ایران میں موجود افراد کےاہل خانہ سے کہتا ہوں کہ فکر مند نہ ہو ایران میں ہمارے پاکستانی نمائندے موجود ہیں جو ان فیملیز کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘
ایرانی حملے کے بارے میں کیے گئے سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی ہو۔

شیئر: