Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب ’تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کا واضح سٹریٹجک منصوبہ رکھتا ہے‘

انڈرسیکریٹری برائے عمومی تعلیم ڈاکٹر حسن بن محسن خرمی نے سیشن میں شریک سعودی وفد کی سربراہی کی (فوٹو: ایس پی اے)
عرب لیگ کی تعلیمی، ثقافتی اور سائنسی تنظیم آلیسکو کے زیر اہتمام ‘عالمی جائزوں میں عرب شراکت‘ کے عنوان سے ورکنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق یہ سیشن تیونس میں قائم تنیظم کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا۔
ورکنگ سیشن میں آلیسکو کی طرف سے عرب تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور صلاحیت بڑھانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عرب تعلیمی کونسلوں کے سربراہان کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے اگلے روز شرکا نے عرب لیگ کی طرف سے منظور کردہ حروف تہجی کی ترتیب کا جائزہ لیا۔
وزارت تعلیم کے انڈرسیکریٹری برائے عمومی تعلیم ڈاکٹر حسن بن محسن خرمی نے سیشن میں شریک سعودی وفد کی سربراہی کی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مملکت میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک واضح اور مربوط سٹریٹجک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ تعلیمی میعار کی قومی سمت اور مملکت کے رہنماؤں کی ہدایات کے مطابق اور مملکت کے ویژن 2030 کے نفاذ کے تحت ہے۔
انڈرسیکریٹری برائے عمومی تعلیم ڈاکٹر حسن بن محسن خرمی نے کہا کہ معیار تعلیم کے عالمی اشاریوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو سعودی عرب نے نمایاں پیش رفت کی ہے۔
’اگر اقتصادی ترقی کی تظیم (او ای سی ڈی) کے رکن ملکوں میں سنہ 2022 کے پیسا ٹیسٹ کے نتائج میں گراوٹ دیکھی گئی لیکن مملکت کے طلبہ نے سائنس اور ریاضی میں نمایاں پیش رفت کی۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے بہترین اساتذہ اور سکولوں کے پرنسپل کی کاوشیں ہیں کہ دسمبر 2023 میں پیسا ٹیسٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت کے طلبہ آگے رہے۔
یہ ورکنگ سیشن جمعرات کو تیونس کے وزیر تعلیم محمد علی بوغدیری کی صدارت میں شروع ہوا اس میں عرب ممالک کے متعدد ماہرین تعلیم شریک ہوئے۔
سیشن کے دوران جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں عرب دنیا میں تعلیمی نظام میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ اس شعبے کے حوالے سے چیلنجز کی نشاندہی اور مستقبل کی مںصوبہ بندی و اہداف شامل تھے۔

شیئر: